الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1033. أَحَادِيثُ رِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 23096
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يزيد ، اخبرنا يحيى ، عن عبد الله بن المغيرة بن ابي بردة الكناني انه اخبره , ان بعض بني مدلج اخبره , انهم كانوا يركبون الارماث في البحر للصيد، فيحملون معهم ماء للسفه فتدركهم الصلاة وهم في البحر، وانهم ذكروا ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم، فقالوا: إن نتوضا بمائنا عطشنا، وإن نتوضا بماء البحر وجدنا في انفسنا! فقال لهم: " هو الطهور ماؤه، الحلال ميتته" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أَخْبرَنَا يَحْيَى ، عَنْ عَبدِ اللَّهِ بنِ الْمُغِيرَةِ بنِ أَبي برْدَةَ الْكِنَانِيِّ أَنَّهُ أَخْبرَهُ , أَنَّ بعْضَ بنِي مُدْلِجٍ أَخْبرَهُ , أَنَّهُمْ كَانُوا يَرْكَبونَ الْأَرْمَاثَ فِي الْبحْرِ لِلصَّيْدِ، فَيَحْمِلُونَ مَعَهُمْ مَاءً لِلسَّفَهِ فَتُدْرِكُهُمْ الصَّلَاةُ وَهُمْ فِي الْبحْرِ، وَأَنَّهُمْ ذَكَرُوا ذَلِكَ لِلنَّبيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: إِنْ نَتَوَضَّأْ بمَائِنَا عَطِشْنَا، وَإِنْ نَتَوَضَّأْ بمَاءِ الْبحْرِ وَجَدْنَا فِي أَنْفُسِنَا! فَقَالَ لَهُمْ: " هُوَ الطَّهُورُ مَاؤُهُ، الْحَلَالُ مَيْتَتُهُ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ سمندر میں شکار کرنے والے کچھ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال پوچھا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم لوگ سمندری سفر کرتے ہیں اور اپنے ساتھ پینے کے لئے تھوڑا سا پانی رکھتے ہیں اگر اس سے وضو کرنے لگیں تو ہم پیاسے رہ جائیں اور اگر اسے پی لیں تو وضو کے لئے پانی نہیں ملتا کیا سمندر کے پانی سے ہم وضو کرسکتے ہیں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں! سمندر کا پانی پاکیزگی بخش ہے اور اس کا مردار (مچھلی) حلال ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وقد اختلف فى هذا الإسناد على عبدالله بن المغيرة


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.