حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت عروة بن عبد الله الجعفي يحدث، عن ابي حصبة ، او ابن حصبة، عن رجل شهد رسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب، فقال: " تدرون ما الرقوب؟"، قالوا: الذي لا ولد له، فقال:" الرقوب كل الرقوب، الرقوب كل الرقوب، الرقوب كل الرقوب، الذي له ولد فمات، ولم يقدم منهم شيئا"، قال:" تدرون ما الصعلوك؟"، قالوا: الذي ليس له مال، قال النبي صلى الله عليه وسلم:" الصعلوك كل الصعلوك، الصعلوك كل الصعلوك، الذي له مال، فمات ولم يقدم منه شيئا"، قال: ثم قال النبي صلى الله عليه وسلم:" ما الصرعة؟"، قال: قالوا: الصريع، قال: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الصرعة كل الصرعة، الصرعة كل الصرعة، الرجل يغضب فيشتد غضبه، ويحمر وجهه، ويقشعر شعره، فيصرعه غضبه" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُرْوَةَ بنَ عَبدِ اللَّهِ الْجُعْفِيَّ يُحَدِّثُ، عَنِ أَبي حَصْبةَ ، أَوْ ابنِ حَصْبةَ، عَنْ رَجُلٍ شَهِدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُب، فَقَالَ: " تَدْرُونَ مَا الرَّقُوب؟"، قَالُوا: الَّذِي لَا وَلَدَ لَهُ، فَقَالَ:" الرَّقُوب كُلُّ الرَّقُوب، الرَّقُوب كُلُّ الرَّقُوب، الرَّقُوب كُلُّ الرَّقُوب، الَّذِي لَهُ وَلَدٌ فَمَاتَ، وَلَمْ يُقَدِّمْ مِنْهُمْ شَيْئًا"، قَالَ:" تَدْرُونَ مَا الصُّعْلُوكُ؟"، قَالُوا: الَّذِي لَيْسَ لَهُ مَالٌ، قَالَ النَّبيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الصُّعْلُوكُ كُلُّ الصُّعْلُوكِ، الصُّعْلُوكُ كُلُّ الصُّعْلُوكِ، الَّذِي لَهُ مَالٌ، فَمَاتَ وَلَمْ يُقَدِّمْ مِنْهُ شَيْئًا"، قَالَ: ثُمَّ قَالَ النَّبيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا الصُّرَعَةُ؟"، قال: قَالُوا: الصَّرِيعُ، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الصُّرَعَةُ كُلُّ الصُّرَعَةِ، الصُّرَعَةُ كُلُّ الصُّرَعَةِ، الرَّجُلُ يَغْضَب فَيَشْتَدُّ غَضَبهُ، وَيَحْمَرُّ وَجْهُهُ، وَيَقْشَعِرُّ شَعَرُهُ، فَيَصْرَعُهُ غَضَبهُ" .
ایک صحابی سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے وہ بھی حاضر تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے پوچھا کیا تم جانتے ہو کہ " رقوب " کسے کہتے ہیں؟ لوگوں نے عرض کیا کہ جس کی کوئی اولاد نہ ہو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ " کامل رقوب " کا لفظ دہرا کر فرمایا کہ یہ وہ ہوتا ہے جس کی اولاد ہو لیکن وہ اس حال میں فوت ہوجائے کہ ان میں سے کسی کو آگے نہ بھیجے پھر پوچھا کہ کیا تم جانتے ہو کہ " صعلوک " کسے کہتے ہیں؟ لوگوں نے عرض کیا جس کے پاس کچھ بھی مال و دولت نہ ہو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " کامل صعلوک " وہ ہوتا ہے جس کے پاس مال ہو لیکن وہ اس حال میں مرجائے کہ اس نے اس میں سے آگے کچھ نہ بھیجاہو پھر پوچھا کہ " صرعہ " کسے کہتے ہیں؟ لوگوں نے عرض کیا وہ پہلوان جو کسی کو پچھاڑ دے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " کامل صرعہ " یہ ہے کہ انسان کو غصہ آئے اور اس کا غصہ شدید ہو کر چہرہ کا رنگ سرخ ہوجائے اور رونگٹے کھڑے ہوجائیں تو وہ اپنے غصے کو پچھاڑ دے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قصة الصعلوك، وهذا اسناد ضعيف لجهالة ابي حصبة او ابن حصبة