الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1111. حَدِيثُ عِتْبَانَ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 23771
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حجاج ، حدثنا سليمان بن المغيرة ، عن ثابت البناني ، عن انس بن مالك ، حدثنا محمود بن الربيع ، عن عتبان بن مالك ، فلقيت عتبان بن مالك، فقلت: ما حديث بلغني عنك، قال: فحدثني، قال: كان في بصري بعض الشيء، فبعثت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقلت: إني احب ان تجيء إلى منزلي تصلي فيه، فاتخذه مصلى، قال: فاقبل رسول الله صلى الله عليه وسلم ومن شاء من اصحابه، قال: فصلى رسول الله صلى الله عليه وسلم في منزله واصحابه يتحدثون ويذكرون المنافقين وما يلقون منهم، ويسندون عظم ذلك إلى مالك بن الدخيشن، وودوا ان لو دعا عليه رسول الله صلى الله عليه وسلم واصاب شرا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اليس يشهد ان لا إله إلا الله، واني رسول الله؟" قالوا: يا رسول الله، إنه ليقول ذلك وما هو في قلبه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا يشهد احد انه لا إله إلا الله، واني رسول الله، فتطعمه النار، او تمسه النار" ..حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ ، عَنْ عِتْبَانَ بْنِ مَالِكٍ ، فَلَقِيتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ، فَقُلْتُ: مَا حَدِيثٌ بَلَغَنِي عَنْكَ، قَالَ: فَحَدِّثْنِي، قَالَ: كَانَ فِي بَصَرِي بَعْضُ الشَّيْءِ، فَبَعَثْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: إِنِّي أُحِبُّ أَنْ تَجِيءَ إِلَى مَنْزِلِي تُصَلِّيَ فِيهِ، فَأَتَّخِذَهُ مُصَلًّى، قَالَ: فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ شَاءَ مِنْ أَصْحَابِهِ، قَالَ: فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَنْزِلِهِ وَأَصْحَابُهُ يَتَحَدَّثُونَ وَيَذْكُرُونَ الْمُنَافِقِينَ وَمَا يَلْقَوْنَ مِنْهُمْ، وَيُسْنِدُونَ عِظَمَ ذَلِكَ إِلَى مَالِكِ بْنِ الدُّخَيْشِنِ، وَوَدُّوا أَنْ لَوْ دَعَا عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصَابَ شَرًّا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَيْسَ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟" قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهُ لَيَقُولُ ذَلِكَ وَمَا هُوَ فِي قَلْبِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَشْهَدُ أَحَدٌ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ، فَتَطْعَمَهُ النَّارُ، أَوْ تَمَسَّهُ النَّارُ" ..
حضرت عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ! میری قوم کی مسجد اور میرے درمیان سیلاب حائل ہوجاتا ہے آپ کسی وقت تشریف لا کر میرے گھر میں نماز پڑھ دیں تو میں اسے ہی اپنے لئے جائے نماز منتخب کرلوں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ایسا کرنے کا وعدہ کرلیا چناچہ ایک دن حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے اور گھر میں داخل ہو کر فرمایا تم کس جگہ کو جائے نماز بنانا چاہتے ہو؟ میں نے گھرکے ایک کونے کی طرف اشارہ کردیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوگئے ہم نے ان کے پیچھے صف بندی کرلی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانے پر روک لیا انصار کے کانوں تک یہ بات پہنچی تو وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لئے آنے لگے سارا گھر بھر گیا، ایک آدمی کہنے لگا کہ مالک بن دخشم کہاں ہے؟ دوسرے نے جواب دیا کہ وہ منافق ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسے نہ کہو وہ اللہ کی رضا کے لئے لا الہ الا اللہ پڑھتا ہے اس نے کہا کہ ہم تو یہی دیکھتے ہیں کہ اس کی توجہ اور باتیں منافقین کی طرف مائل ہوتی ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر وہی جملہ دہرایا دوسرے آدمی نے کہا کیوں نہیں یا رسول اللہ! اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ کی رضا کے لئے لا الہ الا اللہ کی گواہی دیتا ہوا قیامت کے دن آئے گا اللہ نے اس پر جہنم کی آگ کو حرام قرار دے دیا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 33


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.