(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، حدثنا زهير ، عن قابوس ، ان اباه حدثه، عن ابن عباس ، قال: جاء نبي الله صلى الله عليه وسلم رجلان حاجتهما واحدة، فتكلم احدهما، فوجد نبي الله صلى الله عليه وسلم من فيه إخلافا، فقال له:" الا تستاك؟" , فقال: إني لافعل، ولكني لم اطعم طعاما منذ ثلاث , فامر به رجلا فآواه، وقضى له حاجته.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، عَنْ قَابُوسَ ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: جَاءَ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلَانِ حَاجَتُهُمَا وَاحِدَةٌ، فَتَكَلَّمَ أَحَدُهُمَا، فَوَجَدَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فِيهِ إِخْلَافًا، فَقَالَ لَهُ:" أَلَا تَسْتَاكُ؟" , فَقَالَ: إِنِّي لَأَفْعَلُ، وَلَكِنِّي لَمْ أَطْعَمْ طَعَامًا مُنْذُ ثَلَاثٍ , فَأَمَرَ بِهِ رَجُلًا فَآوَاهُ، وَقَضَى لَهُ حَاجَتَهُ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمی آئے، ان دونوں کی ضرورت ایک جیسی تھی، ان میں سے ایک نے جب اپنی بات شروع کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے منہ سے بدبو محسوس ہوئی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ”کیا تم مسواک نہیں کرتے؟“ اس نے کہا: کرتا ہوں، لیکن مجھے تین دن سے کچھ کھانے کو نہیں ملا (اس کی وجہ سے منہ سے بدبو آرہی ہے)، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو حکم دیا جس نے اسے ٹھکانہ مہیا کر دیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی ضرورت پوری کر دی۔