الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
تہجد اور نفل نماز کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 241
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا یحیی بن آدم، نا سفیان، عن ابن جریج، عن سلیمان الاحول، عن طاؤوس عن ابن عباس قال: کان رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم یدعو اذا تهجد من اللیل، یقول: اللٰهم لك الحمد، فذکر مثله سواء.اَخْبَرَنَا یَحْیَیَ بْنُ آدَمَ، نَا سُفْیَانَ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ، عَنْ سُلَیْمَانَ الْاَحْوَلِ، عَنْ طَاؤُوْسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَدْعُوْ اِذَا تَهَجَّدَ مِنَ اللَّیْلِ، یَقُوْلُ: اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ، فَذَکَرَ مِثْلَهٗ سَوَاء.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تہجد پڑھا کرتے تو یہ دعا کیا کرتے تھے: اے اللہ! ہر قسم کی تعریف تیرے ہی لیے ہے۔ پس راوی نے حدیث سابق کے مثل ذکر کیا۔

تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب صلاة المسافرين، باب الدعاء فى صلاة الليل وقيامه، رقم: 769. سنن ابوداود، رقم: 772، 771. مسند احمد: 366/1.»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 241  
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تہجد پڑھا کرتے تو یہ دعا کیا کرتے تھے: اے اللہ! ہر قسم کی تعریف تیرے ہی لیے ہے۔ پس راوی نے حدیث سابق کے مثل ذکر کیا۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:241]
فوائد:
مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا کہ نماز تہجد کے لیے جب اُٹھیں تو مذکورہ بالا دعا پڑھنی چاہیے۔ یہ بڑی جامع دعا ہے جو ایمان کے اصول اور دین کی اساس اور اسلام کے حقائق پر مشتمل ہے اس میں اللہ ذوالجلال کی حمد وثنا، عبودیت کے اقرار سے توسل کیا گیا ہے۔ مزید برآں اس حدیث میں اللہ رب العزت کے اسماء حسنیٰ نُوْرُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ، قَیِّمُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ، رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ، اَلْحَقٌّ اور اِٰلٰهَ کا بیان ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 241   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.