الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: احوال قیامت، رقت قلب اور ورع
Chapters on the description of the Day of Judgement, Ar-Riqaq, and Al-Wara'
11. باب مِنْهُ
11. باب: امت محمدیہ کے اہل کبائر کی شفاعت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2436
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابو داود الطيالسي، عن محمد بن ثابت البناني، عن جعفر بن محمد، عن ابيه، عن جابر بن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " شفاعتي لاهل الكبائر من امتي " , قال محمد بن علي: فقال لي جابر: يا محمد من لم يكن من اهل الكبائر فما له وللشفاعة , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب من هذا الوجه، يستغرب من حديث جعفر بن محمد.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " شَفَاعَتِي لِأَهْلِ الْكَبَائِرِ مِنْ أُمَّتِي " , قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ: فَقَالَ لِي جَابِرٌ: يَا مُحَمَّدُ مَنْ لَمْ يَكُنْ مِنْ أَهْلِ الْكَبَائِرِ فَمَا لَهُ وَلِلشَّفَاعَةِ , قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، يُسْتَغْرَبُ مِنْ حَدِيثِ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ.
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری شفاعت میری امت کے کبیرہ گناہ والوں کے لیے ہو گی۔ محمد بن علی الباقر کہتے ہیں: مجھ سے جابر رضی الله عنہ نے کہا: محمد! جو اہل کبائر میں سے نہ ہوں گے انہیں شفاعت سے کیا تعلق؟
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث جعفر الصادق بن محمد الباقر کی روایت سے حسن غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الزہد 37 (4310) (تحفة الأشراف: 2608)، و مسند احمد (3/213) (صحیح)»

قال الشيخ زبير على زئي: (2436) إسناده ضعيف
محمد بن ثابت البناني: ضعيف (تق: 5767) والحديث السابق (الأصل: 2435) يغني عنه

   صحيح مسلم498جابر بن عبد اللهلكل نبي دعوة قد دعا بها في أمته خبأت دعوتي شفاعة لأمتي يوم القيامة
   جامع الترمذي2436جابر بن عبد اللهشفاعتي لأهل الكبائر من أمتي
   سنن ابن ماجه4310جابر بن عبد اللهشفاعتي يوم القيامة لأهل الكبائر من أمتي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4310  
´شفاعت کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری شفاعت قیامت کے دن میری امت کے کبیرہ گناہ کرنے والوں کے لیے ہو گی۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4310]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:
 
(1)
قیامت کے دن نبیﷺ کی شفاعت کئی طرح کی ہوگی مثلاً:
جنت میں داخلے کے لیے شفاعت، جہنم سے نکالنے کے لیے شفاعت، بعض مومنوں کی بلندی درجات کے لیے شفاعت وغیرہ۔

(2)
کبیرہ گناہوں کے مرتکبین کے لیے جوشفاعت ہوگی وہ جہنم سے نکالنے کے لیے ہوگی۔
شرک اکبراور جو کفراسلام سے خارج کردیتا ہے۔
اس کفر اور شرک کے مرتکب افراد کے لیے شفاعت نہیں ہوگی اگرچہ وہ خود کو مسلمان ہی سمجھے۔
اسی طرح اعتقادی منافق بھی شفاعت سے محروم رہیں گے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4310   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.