حدثنا عفان ، حدثنا شعبة ، قال: اخبرني ابو بكر بن حفص ، قال: سمعت عروة بن الزبير ، قال: قالت عائشة : ما يقولون يقطع الصلاة؟ قال: يقولون: يقطع الصلاة المراة والكلب والحمار، قالت:" لقد رايتني معترضة بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم كاعتراض الجنازة" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ حَفْصٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ : مَا يَقُولُونَ يَقْطَعُ الصَّلَاةَ؟ قَالَ: يَقُولُونَ: يَقْطَعُ الصَّلَاةَ الْمَرْأَةُ وَالْكَلْبُ وَالْحِمَارُ، قَالَتْ:" لَقَدْ رَأَيْتُنِي مُعْتَرِضَةً بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَاعْتِرَاضِ الْجِنَازَةِ" .
ایک مرتبہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عروہ رحمہ اللہ سے یہ سوال پوچھا تھا کہ کن چیزوں سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟ عروہ کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا عوت اور گدھے کے نمازی کے آگے سے گزرنے پر، انہوں نے فرمایا پھر تو عورت بہت برا جانور ہوئی، میں نے تو وہ وقت دیکھا ہے جبکہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جنازے کی طرح لیٹی ہوتی تھی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے رہتے تھے۔