حدثنا وكيع ، عن شريك ، عن العباس بن ذريح ، عن البهي ، عن عائشة ، ان اسامة عثر بعتبة الباب فدمي. قال: فجعل النبي صلى الله عليه وسلم، يمصه، ويقول: " لو كان اسامة جارية لحليتها ولكسوتها حتى انفقها" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ شَرِيكٍ ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ ذَرِيحٍ ، عَنِ الْبَهِيِّ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ أُسَامَةَ عَثَرَ بِعَتَبَةِ الْبَابِ فَدَمِيَ. قَالَ: فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَمُصُّهُ، وَيَقُولُ: " لَوْ كَانَ أُسَامَةُ جَارِيَةً لَحَلَّيْتُهَا وَلَكَسَوْتُهَا حَتَّى أُنْفِقَهَا" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ دروازے کی چوکھٹ پر لڑکھڑا کر گرپڑے اور ان کے خون نکل آیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں چوسنے اور فرمانے لگے اگر اسامہ لڑکی ہوتی تو میں اسے خوب زیورات اور عمدہ کپڑے پہناتا۔
حكم دارالسلام: حديث حسن بطرقه، وهذا إسناد ضعيف الأجل شريك ولاختلاف سماع عبدالله البهي من عائشة