الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1171. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 25096
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا محمد بن عمرو ، عن يحيى بن عبد الرحمن بن حاطب ، قال: كانت عائشة ، تقول:" خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ثلاثة انواع: فمنا من اهل بحج وعمرة معا، ومنا من اهل بحج مفرد، ومنا من اهل بعمرة، فمن كان اهل بحج وعمرة معا لم يحل من شيء مما حرم الله عز وجل عليه حتى يقضي مناسك الحج، ومن اهل بحج مفرد لم يحل من شيء مما حرم الله عز وجل عليه، حتي يقضي حجه، ومن اهل بعمرة ثم طاف بالبيت وسعى بين الصفا، والمروة وقصر، احل مما حرم منه حتى يستقبل حجا" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ ، قَالَ: كَانَتْ عَائِشَةُ ، تَقُولُ:" خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ أَنْوَاعٍ: فَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ وَعُمْرَةٍ معًا، وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ مُفْرَدٍ، وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ، فَمَنْ كَانَ أَهَلَّ بِحَجٍّ وَعُمْرَةٍ مَعًا لَمْ يَحِلَّ مِنْ شَيْءٍ مِمَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْهِ حَتَّى يَقْضِيَ مناسكَ الحَجِّ، ومن أَهَلَّ بحجٍّ مُفرَدٍ لم يَحِلَّ من شيء ممّا حَرَّم الله عزَّ وجَلَّ عليه، حتي يقضيَ حَجَّه، وَمَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ ثُمَّ طَافَ بِالْبَيْتِ وَسَعَى بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ وَقَصَّرَ، أَحَلَّ مِمَّا حُرِمَ مِنْهُ حَتَّى يَسْتَقْبِلَ حَجًّا" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ روانہ ہوئے، ہم تین قسموں میں منقسم تھے، ہم میں سے بعض نے حج اور عمرہ دونوں کا، بعض نے صرف حج کا اور بعض نے صرف عمرے کا، سو جس شخص نے حج اور عمرہ دونوں کا احرام باندھا تھا، وہ تو اس وقت تک حلال نہیں ہوا جب تک حج کے تمام ارکان مکمل نہ کرلیے اور جس نے عمرے کا احرام باندھ کر طواف، سعی اور قصر کرلیا تھا، وہ حج کا احرام باندھنے تک حلال ہوگیا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن، م: 1211


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.