حدثنا وكيع ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: كانت الحبشة يلعبون يوم عيد، فدعاني رسول الله صلى الله عليه وسلم، فكنت اطلع من عاتقه، فانظر إليهم، فجاء ابو بكر، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " دعها، فإن لكل قوم عيدا وهذا عيدنا" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: كَانَتْ الْحَبَشَةُ يَلْعَبُونَ يَوْمَ عِيدٍ، فَدَعَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكُنْتُ أَطَّلِعُ مِنْ عَاتِقِهِ، فَأَنْظُرُ إِلَيْهِمْ، فَجَاءَ أَبُو بَكْرٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " دَعْهَا، فَإِنَّ لِكُلِّ قَوْمٍ عِيدًا وَهَذَا عِيدُنَا" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ عید کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کچھ حبشی کرتب دکھا رہے تھے، میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر سر رکھ کر انہیں جھانک کر دیکھنے لگے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کندھے میرے لئے جھکا دئیے، میں انہیں دیکھتی رہی اتنے میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ آگئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا اسے چھوڑ دو، کیونکہ ہر قوم کی عید ہوتی ہے اور یہ ہماری عید ہے۔