الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
27. مُسْنَدُ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمَا
حدیث نمبر: 2569
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، قال: حدثنا شعبة ، قال: سمعت علي بن زيد ، قال: سمعت عمر بن حرملة ، قال: سمعت ابن عباس ، يقول: اهدت خالتي ام حفيد إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم سمنا، ولبنا، واضبا، فاما الاضب فإن النبي صلى الله عليه وسلم تفل عليها، فقال له خالد بن الوليد: قذرته يا رسول الله؟ قال:" نعم او اجل" , واخذ النبي صلى الله عليه وسلم اللبن فشرب منه، ثم قال لابن عباس وهو عن يمينه:" اما إن الشربة لك، ولكن اتاذن ان اسقي عمك؟" , فقال ابن عباس قلت: لا، والله ما انا بمؤثر على سؤرك احدا , قال: فاخذته، فشربت، ثم اعطيته، ثم قال النبي صلى الله عليه وسلم:" ما اعلم شرابا يجزئ عن الطعام غير اللبن، فمن شربه منكم، فليقل: اللهم بارك لنا فيه، وزدنا منه، ومن طعم طعاما، فليقل: اللهم بارك لنا فيه، واطعمنا خيرا منه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ زَيْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ حَرْمَلَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: أَهْدَتْ خَالَتِي أُمُّ حُفَيْدٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمْنًا، وَلَبَنًا، وَأَضُبًّا، فَأَمَّا الْأَضُبُّ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَفَلَ عَلَيْهَا، فَقَالَ لَهُ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ: قَذِرْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" نَعَمْ أَوْ أَجَلْ" , وَأَخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّبَنَ فَشَرِبَ مِنْهُ، ثُمَّ قَالَ لِابْنِ عَبَّاسٍ وَهُوَ عَنْ يَمِينِهِ:" أَمَا إِنَّ الشَّرْبَةَ لَكَ، وَلَكِنْ أَتَأْذَنُ أَنْ أَسْقِيَ عَمَّكَ؟" , فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قُلْتُ: لَا، وَاللَّهِ مَا أَنَا بِمُؤْثِرٍ عَلَى سُؤْرِكَ أَحَدًا , قَالَ: فَأَخَذْتُهُ، فَشَرِبْتُ، ثُمَّ أَعْطَيْتُهُ، ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا أَعْلَمُ شَرَابًا يُجْزِئُ عَنِ الطَّعَامِ غَيْرَ اللَّبَنِ، فَمَنْ شَرِبَهُ مِنْكُمْ، فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ، وَزِدْنَا مِنْهُ، وَمَنْ طَعِمَ طَعَامًا، فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ، وَأَطْعِمْنَا خَيْرًا مِنْهُ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میری خالہ ام حفیق نے ہدیہ کے طور پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گھی، دودھ اور گوہ بھیجی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گوہ کو دیکھ کر ایک طرف تھوک پھینکا، سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ شاید آپ اسے ناپسند فرماتے ہیں؟ فرمایا: ہاں! پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ کا برتن پکڑا اور اسے نوش فرمایا، میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دائیں جانب تھا اور سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ بائیں جانب، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پینے کا حق تو تمہارا ہے، لیکن اگر تم اجازت دو تو میں تمہارے چچا کو پینے کے لئے دے دوں؟ میں نے عرض کیا کہ میں آپ کے پس خوردہ پر کسی کو ترجیح نہیں دے سکتا۔ چنانچہ میں نے اس دودھ کا برتن پکڑا اور اسے پی لیا، اس کے بعد سیدنا خالد رضی اللہ عنہ کو دے دیا۔ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اللہ کھانا کھلائے، وہ یہ دعا کرے: «اَللّٰهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ وَأَطْعِمْنَا خَيْرًا مِنْهُ» اے اللہ! ہمارے لئے اس میں برکت عطا فرما اور اس سے بہترین کھلا، اور جس شخص کو اللہ دودھ پلائے، وہ یہ دعا کرے: «اَللّٰهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ وَزِدْنَا مِنْهُ» اے اللہ! ہمارے لئے اس میں برکت عطا فرما اور اس میں مزید اضافہ فرما، کیونکہ میرے علم کے مطابق کھانے اور پینے دونوں کی کفایت دودھ کے علاوہ کوئی چیز نہیں کر سکتی۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف على بن زيد ولجهالة عمر بن حرملة


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.