الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1172. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 25860
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حجاج , قال: اخبرنا شريك , عن قيس بن وهب , عن شيخ من بني سراة , قال: سالت عائشة , فقلت: اكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اجنب يغسل راسه بغسل يجتزئ بذلك , ام يفيض الماء على راسه , قالت: " بل يفيض الماء على راسه" .حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ , قَال: َأَخْبَرَنَا شَرِيكٌ , عَنْ قيسِ بْنِ وَهْبٍ , عَنْ شَيْخٍ مِنْ بَنِي سَرَاةَ , قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ , فَقُلْتُ: أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَجْنَبَ يَغْسِلُ رَأْسَهُ بِغُسْلٍ يَجْتَزِئُ بِذَلِكَ , أَمْ يُفِيضُ الْمَاءَ عَلَى رَأْسِهِ , قَالَتْ: " بَلْ يُفِيضُ الْمَاءَ عَلَى رَأْسِهِ" .
بنو سوارہ کے ایک بزرگ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب اختیاری طور پر ناپاکی سے غسل فرماتے تھے، تو جسم پر پانی ڈالتے وقت سر پر جو پانی پڑتا تھا اسے کافی سمجھتے تھے یا سر پر نئے سرے سے پانی ڈالتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ نہیں بلکہ نئے سرے سے سر پر پانی ڈالتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لإبهام الشيخ من بني سواءة ولضعف شريك


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.