الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1172. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 26243
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يونس , حدثنا حماد يعني ابن زيد , عن عمرو يعني ابن مالك , عن ابي الجوزاء , ان عائشة , قالت: كنت اعوذ رسول الله صلى الله عليه وسلم بدعاء إذا مرض , كان جبريل يعيذه به , ويدعو له به إذا مرض , قالت فذهبت اعوذه به: " اذهب الباس رب الناس , بيدك الشفاء , لا شافي إلا انت , اشف شفاء لا يغادر سقما" , قالت: فذهبت ادعو له به في مرضه الذي توفي فيه , فقال:" ارفعي عني" قال:" فإنما كان ينفعني في المدة" .حَدَّثَنَا يُونُسُ , حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ , عَنْ عَمْرٍو يَعْنِي ابْنَ مَالِكٍ , عَنْ أَبِي الْجَوْزَاءِ , أَنَّ عَائِشَةَ , قَالَتْ: كُنْتُ أُعَوِّذُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِدُعَاءٍ إِذَا مَرِضَ , كَانَ جِبْرِيلُ يُعِيذُهُ بِهِ , وَيَدْعُو لَهُ بِهِ إِذَا مَرِضَ , قَالَتْ فَذَهَبْتُ أُعَوِّذُهُ بِهِ: " أَذْهِبْ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ , بِيَدِكَ الشِّفَاءُ , لَا شَافِيَ إِلَّا أَنْتَ , اشْفِ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا" , قَالَتْ: فَذَهَبْتُ أَدْعُو لَهُ بِهِ فِي مَرَضِهِ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ , فَقَالَ:" ارْفَعِي عَنِّي" قَالَ:" فَإِنَّمَا كَانَ يَنْفَعُنِي فِي الْمُدَّةِ" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب بیمار ہوئے تو میں ان پر وہی کلمات پڑھ کر دم کرنے لگی جن سے حضرت جبرائیل علیہ السلام انہیں دم کرے تھے " اے لوگوں کے رب! اس کی تکلیف کو دور فرما۔ اسے شفاء عطا فرما کیونکہ تو ہی شفاء دینے والا ہے، تیرے علاوہ کہیں سے شفاء نہیں مل سکتی، ایسی شفاء دے دے کہ جو بیماری کا نام نشان بھی نہ چھوڑے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم مرض الوفات میں مبتلا ہوئے تو میں ان کا دست مبارک پکڑ کر یہ دعاء پڑھنے لگی، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنا ہاتھ اٹھا لو، یہ ایک خاص وقت تک ہی مجھے نفع دے سکتی تھی۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح دون قوله: أرفعي عني، فإنما... فقد تفرد بها عمرو بن مالك، قال ابن حجر عنه: صدوق له اوهام


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.