الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1172. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 26250
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يونس , حدثنا حماد يعني ابن سلمة , عن ثابت ، عن شميسة , عن عائشة ان بعيرا لصفية اعتل , وعند زينب فضل من الإبل , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لزينب: " إن بعير صفية قد اعتل , فلو انك اعطيتيها بعيرا" , قالت: انا اعطي تلك اليهودية , فتركها , فغضب رسول الله صلى الله عليه وسلم شهرين , او ثلاثا , حتى رفعت سريرها , وظنت انه لا يرضى عنها , قالت: فإذا انا بظله يوما بنصف النهار , فدخل رسول الله صلى الله عليه وسلم فاعادت سريرها .حَدَّثَنَا يُونُسُ , حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ , عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ شُمَيْسَةَ , عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ بَعِيرًا لِصَفِيَّةَ اعْتَلَّ , وَعِنْدَ زَيْنَبَ فَضْلٌ مِنَ الْإِبِلِ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِزَيْنَبَ: " إِنَّ بَعِيرَ صَفِيَّةَ قَدْ اعْتَلَّ , فَلَوْ أَنَّكِ أَعْطَيْتِيهَا بَعِيرًا" , قَالَتْ: أَنَا أُعْطِي تِلْكَ الْيَهُودِيَّةَ , فَتَرَكَهَا , فَغَضِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرَيْنِ , أَوْ ثَلَاثًا , حَتَّى رَفَعَتْ سَرِيرَهَا , وَظَنَّتْ أَنَّهُ لَا يَرْضَى عَنْهَا , قَالَتْ: فَإِذَا أَنَا بِظِلِّهِ يَوْمًا بِنِصْفِ النَّهَارِ , فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعَادَتْ سَرِيرَهَا .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کسی سفر میں تھے، دوران سفر حضرت صفیہ رضی اللہ عنہ کا اونٹ بیمار ہوگیا، حضرت زینب رضی اللہ عنہ کے پاس اونٹ میں گنجائش موجود تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ صفیہ رضی اللہ عنہ کا اونٹ بیمار ہوگیا ہے، اگر تم انہیں اپنا ایک اونٹ دے دو تو ان کے لئے آسانی ہوجائے گی، انہوں نے کہا کہ میں اس یہودیہ کو اپنا اونٹ دوں گی؟ اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ذوالحجہ اور محرم دو یا تین ماہ تک چھوڑے رکھا، ان کے پاس جاتے ہی نہ تھے، وہ خود کہتی ہیں کہ بالآخر میں ناامید ہوگئی اور اپنی چار پائی کی جگہ بدل لی، اچانک ایک دن نصف النہار کے وقت مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ سامنے سے آتا ہوا محسوس ہوا (اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے راضی ہوگئے)

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة شميسة


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.