(حديث مرفوع) حدثنا يونس بن محمد ، حدثنا عبد الواحد يعني ابن زياد ، حدثنا ليث ، عن طاوس ، عن ابن عباس ، قال:" تمتع رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى مات، وابو بكر حتى مات، وعمر حتى مات، وعثمان حتى مات، وكان اول من نهى عنها معاوية، قال ابن عباس: فعجبت منه، وقد حدثني انه قصر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم بمشقص".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَال:" تَمَتَّعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى مَاتَ، وَأَبُو بَكْرٍ حَتَّى مَاتَ، وَعُمَرُ حَتَّى مَاتَ، وَعُثْمَانُ حَتَّى مَاتَ، وَكَانَ أَوَّلَ مَنْ نَهَى عَنْهَا مُعَاوِيَةُ، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: فَعَجِبْتُ مِنْهُ، وَقَدْ حَدَّثَنِي أَنَّهُ قَصَّرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِشْقَصٍ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ حج تمتع نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی کیا ہے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہو گیا، سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بھی کیا ہے، یہاں تک کہ ان کا وصال ہو گیا، سیدنا عمر اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہما نے بھی کیا ہے یہاں تک کہ ان کا بھی انتقال ہو گیا، سب سے پہلے اس کی ممانعت کرنے والے سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ تھے، مجھے ان کی بات پر تعجب ہے جبکہ خود انہوں نے مجھ سے یہ بات بیان کی ہے کہ انہوں نے قینچی سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بال تراشے تھے۔