الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1183. حَدِيثُ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ الْهِلَالِيَّةِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 26819
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا محمد بن إسحاق ، عن الزهري ، عن عروة ، عن بدية ، قالت: ارسلتني ميمونة بنت الحارث إلى امراة عبد الله بن عباس، وكانت بينهما قرابة، فرايت فراشها معتزلا فراشه، فظننت ان ذلك لهجران، فسالتها، فقالت: لا، ولكني حائض، فإذا حضت، لم يقرب فراشي، فاتيت ميمونة فذكرت ذلك لها، فردتني إلى ابن عباس، فقالت: ارغبة عن سنة رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ لقد كان رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ينام مع المراة من نسائه الحائض، وما بينهما إلا ثوب ما يجاوز الركبتين" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ بُدَيَّةَ ، قَالَتْ: أَرْسَلَتْنِي مَيْمُونَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ إِلَى امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، وَكَانَتْ بَيْنَهُمَا قَرَابَةٌ، فَرَأَيْتُ فِرَاشَهَا مُعْتَزِلًا فِرَاشَهُ، فَظَنَنْتُ أَنَّ ذَلِكَ لِهِجْرَانٍ، فَسَأَلْتُهَا، فَقَالَتْ: لَا، وَلَكِنِّي حَائِضٌ، فَإِذَا حِضْتُ، لَمْ يَقْرَبْ فِرَاشِي، فَأَتَيْتُ مَيْمُونَةَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهَا، فَرَدَّتْنِي إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، فَقَالَتْ: أَرَغْبَةً عَنْ سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ لَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَنَامُ مَعَ الْمَرْأَةِ مِنْ نِسَائِهِ الْحَائِضِ، وَمَا بَيْنَهُمَا إِلَّا ثَوْبٌ مَا يُجَاوِزُ الرُّكْبَتَيْنِ" .
بدیہ کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ مجھے حضرت میمونہ نے حضرت عبداللہ بن عباس جن کے ساتھ ان کے قریبی رشتہ داری تھی کی اہلیہ کے پاس بھیجا میں نے دیکھا کہ ان کا بستر حضرت ابن عباس کے بستر سے الگ ہے میں سمجھی کہ شاید ان کے درمیان کوئی ناچاقی ہوگئی ہے، چنانچہ میں نے ان سے اس کے متعلق پوچھا انہوں نے بتایا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے البتہ میں ایام سے ہوں اور جب ایسا ہوتا ہے تو وہ میرے بستر کے قریب نہیں آتے، میں حضرت میمونہ کے پاس آئی تو انہیں یہ بات بھی بتائی، انہوں نے مجھے حضرت ابن عباس کے پاس بھیج دیا اور فرمایا کیا تم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے اعراض کر رہے ہو؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تو اپنی بیویوں کے ساتھ خواہ وہ ایام ہی سے ہوتیں سوجاتے تھے اور ان دونوں کے درمیان صرف وہی کپڑا ہوتا تھا جو گھٹنوں سے اوپر ہوتا تھا

حكم دارالسلام: صحيح دون قوله: ما يجاوز الركبتين، وهذا إسناد ضعيف لجهالة ندبة مولاة ميمونة، ومحمد بن إسحاق مدلس وقد عنعن، ثم إنه أخطأ فى قوله: عن عروة، صوابه: عن حبيب مولي عروة


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.