الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
کتاب الاستئذان کے بارے میں
21. باب لَعْنِ الْمُخَنَّثِينَ وَالْمُتَرَجِّلاَتِ:
21. عورتوں کی مشابہت کرنے والے مخنث اور مردوں کے مشابہہ بننے والی عورتوں کا بیان
حدیث نمبر: 2686
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا الحكم بن المبارك، اخبرنا مالك، عن ابي النضر، عن زرعة بن عبد الرحمن، عن ابيه وكان من اصحاب الصفة، قال: جلس عندنا رسول الله صلى الله عليه وسلم وفخذي منكشفة، فقال: "خمر عليك، اما علمت ان الفخذ عورة؟".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ زُرْعَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ الصُّفَّةِ، قَالَ: جَلَسَ عِنْدَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفَخِذِي مُنْكَشِفَةٌ، فَقَالَ: "خَمِّرْ عَلَيْكَ، أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الْفَخِذَ عَوْرَةٌ؟".
زرعہ بن عبدالرحمٰن نے اپنے والد عبدالرحمٰن (بن جرہد رضی اللہ عنہ) سے روایت کیا جو اصحابِ صفہ میں سے تھے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس بیٹھے اور میری ران کھلی ہوئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو ڈھک لو، کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ران عورة ہے (یعنی چھپانے کی چیز ہے)۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد وله شواهد أيضا يتقوى بها، [مكتبه الشامله نمبر: 2692]»
اس حدیث کی اسناد جید ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4014]، [ترمذي 2795]، [ابن حبان 1710]، [موارد الظمآن 353]، [الحميدي 880]۔ سنن ابی داؤد میں ہے کہ جرہد اصحابِ صفہ میں سے تھے۔ نیز عبدالرحمٰن بن جرہد کا شمار صحابہ میں نہیں ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2685)
امام اوزاعی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ مسجد میں ران، جانگھ عورۃ ہے، حمام میں نہیں۔
اکثر علماء اور مجتہدین کا قول یہی ہے کہ ران عورۃ ہے اس کو چھپانا چاہیے، اس سے معلوم ہوا کہ جانگھیا نیکر پہننا درست نہیں کیونکہ ران اس سے کھلی رہتی ہے، بلکہ شرم گاہ تک کھل جاتی ہے، اور لڑکی تو سر سے پیر تک عورۃ ہے اس لئے مسلمان لڑکیوں کا اسکول میں فراک، نیکر، اسکرٹ وغیرہ پہننا بالکل حرام ہے۔
«فاعتبروا يا أولي الأبصار» ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد وله شواهد أيضا يتقوى بها

   صحيح البخاري7394حذيفة بن حسيلاللهم باسمك أحيا وأموت وإذا أصبح قال الحمد لله الذي أحيانا بعد ما أماتنا وإليه النشور
   صحيح البخاري6324حذيفة بن حسيلإذا أراد أن ينام قال باسمك اللهم أموت وأحيا وإذا استيقظ من منامه قال الحمد لله الذي أحيانا بعد ما أماتنا وإليه النشور
   صحيح البخاري6314حذيفة بن حسيلإذا أخذ مضجعه من الليل وضع يده تحت خده ثم يقول اللهم باسمك أموت وأحيا وإذا استيقظ قال الحمد لله الذي أحيانا بعد ما أماتنا وإليه النشور
   جامع الترمذي3417حذيفة بن حسيلاللهم باسمك أموت وأحيا وإذا استيقظ قال الحمد لله الذي أحيا نفسي بعد ما أماتها وإليه النشور
   سنن أبي داود5049حذيفة بن حسيلاللهم باسمك أحيا وأموت وإذا استيقظ قال الحمد لله الذي أحيانا بعدما أماتنا وإليه النشور
   سنن ابن ماجه3880حذيفة بن حسيلالحمد لله الذي أحيانا بعد ما أماتنا وإليه النشور

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.