الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1263. حَدِيثُ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 27254
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حجاج ، قال: حدثنا ليث ، قال: حدثني يزيد بن ابي حبيب , ان سويد بن قيس اخبره، عن معاوية بن حديج , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " صلى يوما، فسلم وانصرف، وقد بقي من الصلاة ركعة، فادركه رجل , فقال: نسيت من الصلاة ركعة , فرجع , فدخل المسجد , وامر بلالا , فاقام الصلاة , فصلى بالناس ركعة , فاخبرت بذلك الناس" , فقالوا لي: اتعرف الرجل؟ قلت: لا , إلا ان اراه , فمر بي، فقلت: هو هذا , فقالوا: طلحة بن عبيد الله رضي الله عنه .حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ , أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ قَيْسٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ , أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " صَلَّى يَوْمًا، فَسَلَّمَ وَانْصَرَفَ، وَقَدْ بَقِيَ مِنَ الصَّلَاةِ رَكْعَةٌ، فَأَدْرَكَهُ رَجُلٌ , فَقَالَ: نَسِيتَ مِنَ الصَّلَاةِ رَكْعَةً , فَرَجَعَ , فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ , وَأَمَرَ بِلَالًا , فَأَقَامَ الصَّلَاةَ , فَصَلَّى بِالنَّاسِ رَكْعَةً , فَأَخْبَرْتُ بِذَلِكَ النَّاسَ" , فَقَالُوا لِي: أَتَعْرِفُ الرَّجُلَ؟ قُلْتُ: لَا , إِلَّا أَنْ أَرَاهُ , فَمَرَّ بِي، فَقُلْتُ: هُوَ هَذَا , فَقَالُوا: طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ .
حضرت معاویہ بن حدیج رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی نماز پڑھائی ابھی ایک رکعت باقی تھی کہ سلام پھیر دیا اور واپس چلے گئے، ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا اور کہنے لگا کہ آپ نماز کی ایک رکعت بھول گئے ہیں، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم واپس آئے، مسجد میں داخل ہوئے اور بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا، انہوں نے اقامت کہی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو وہ ایک رکعت پڑھا دی، میں نے لوگوں کو یہ بات بتائی، تو انہوں نے مجھ سے پوچھا: کیا تم اس آدمی کو پہچانتے ہو؟ میں نے کہا کہ نہیں، البتہ دیکھ کر پہچان سکتا ہوں، اسی دوران وہ آدمی میرے پاس سے گزرا تو میں نے کہا کہ یہ وہی ہے، لوگوں نے بتایا کہ یہ طلحہ بن عبیداللہ ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.