الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1265. حَدِيثُ أُمِّ كُلْثُومٍ بِنْتِ عُقْبَةَ أُمِّ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 27272
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يعقوب ، قال: حدثنا ابي , عن صالح بن كيسان ، قال: حدثنا محمد بن مسلم بن عبيد الله بن شهاب ، ان حميد بن عبد الرحمن بن عوف اخبره , ان امه ام كلثوم بنت عقبة اخبرته , انها سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول: " ليس الكذاب الذي يصلح بين الناس , فينمي خيرا , او يقول خيرا" . وقالت: وقالت: لم اسمعه يرخص في شيء مما يقول الناس إلا في ثلاث: " في الحرب , والإصلاح بين الناس , وحديث الرجل امراته، وحديث المراة زوجها" , وكانت ام كلثوم بنت عقبة من المهاجرات اللاتي بايعن رسول الله صلى الله عليه وسلم .حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي , عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَخْبَرَهُ , أَنَّ أُمَّهُ أُمَّ كُلْثُومٍ بِنْتَ عُقْبَةَ أَخْبَرَتْهُ , أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: " لَيْسَ الْكَذَّابُ الَّذِي يُصْلِحُ بَيْنَ النَّاسِ , فَيَنْمِي خَيْرًا , أَوْ يَقُولُ خَيْرًا" . وَقَالَتْ: وَقَالَتْ: لَمْ أَسْمَعْهُ يُرَخِّصُ فِي شَيْءٍ مِمَّا يَقُولُ النَّاسُ إِلَّا فِي ثَلَاثٍ: " فِي الْحَرْبِ , وَالْإِصْلَاحِ بَيْنَ النَّاسِ , وَحَدِيثِ الرَّجُلِ امْرَأَتَهُ، وَحَدِيثِ الْمَرْأَةِ زَوْجَهَا" , وَكَانَتْ أُمُّ كُلْثُومٍ بِنْتُ عُقْبَةَ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ اللَّاتِي بَايَعْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .
حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: وہ شخص جھوٹا نہیں ہوتا جو لوگوں کے درمیان صلح کرانے کے لئے کوئی بات کہہ دیتا ہے اور اچھی چیز کی نسبت کرتا ہے یا اچھی بات کہتا ہے اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سوائے تین جگہوں کے جھوٹ بولنے کی کبھی رخصت نہیں دی، جنگ میں، لوگوں کے درمیان صلح کرانے میں، میاں بیوی کے ایک دوسرے کو خوش کرنے میں۔ یاد رہے کہ حضرت ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ عنہا ان مہاجر خواتین میں سے ہیں جنہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی تھی۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 2605 دون قوله: قالت: ولم أسمعه يرخص فى شيء .. فالصواب أنها زيادة مدرجة من كلام الزهري


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.