الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1276. وَمِنْ حَدِيثِ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أُخْتِ الضَّحَّاكِ بْنِ قَيْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 27333
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن جعفر , قال: حدثنا محمد بن عمرو , عن ابي سلمة , عن فاطمة بنت قيس , قال: كتبت ذاك من فيها كتابا , قالت: كنت عند رجل من بني مخزوم فطلقني البتة , فارسلت إلى اهله ابتغي النفقة , فقالوا: ليس لك علينا نفقة , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ليس لك عليهم نفقة , وعليك العدة , انتقلي إلى ام شريك , ولا تفوتيني بنفسك" , ثم قال:" إن ام شريك يدخل عليها إخوتها من المهاجرين الاول , انتقلي إلى ابن ام مكتوم , فإنه رجل قد ذهب بصره , فإن وضعت من ثيابك شيئا , لم ير شيئا" , قالت: فلما حللت , خطبني معاوية وابو جهم بن حذيفة , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اما معاوية , فعائل لا مال له , واما ابو جهم , فإنه رجل لا يضع عصاه عن عاتقه , اين انتم من اسامة بن زيد" , وكان اهلها كرهوا ذلك , قالت: لا انكح إلا الذي دعاني إليه رسول الله صلى الله عليه وسلم , فنكحته .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ , عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ , قَالَ: كَتَبْتُ ذَاكَ مِنْ فِيهَا كِتَابًا , قَالَتْ: كُنْتُ عِنْدَ رَجُلٍ مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ فَطَلَّقَنِي الْبَتَّةَ , فَأَرْسَلْتُ إِلَى أَهْلِهِ أَبْتَغِي النَّفَقَةَ , فَقَالُوا: لَيْسَ لَكِ عَلَيْنَا نَفَقَةٌ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَيْسَ لَكِ عَلَيْهِمْ نَفَقَةٌ , وَعَلَيْكِ الْعِدَّةُ , انْتَقِلِي إِلَى أُمِّ شَرِيكٍ , وَلَا تَفُوتِينِي بِنَفْسِكِ" , ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ أُمَّ شَرِيكٍ يَدْخُلُ عَلَيْهَا إِخْوَتُهَا مِنَ الْمُهَاجِرِينَ الْأُوَلِ , انْتَقِلِي إِلَى ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ , فَإِنَّهُ رَجُلٌ قَدْ ذَهَبَ بَصَرُهُ , فَإِنْ وَضَعْتِ مِنْ ثِيَابِكِ شَيْئًا , لَمْ يَرَ شَيْئًا" , قَالَتْ: فَلَمَّا حَلَلْتُ , خَطَبَنِي مُعَاوِيَةُ وَأَبُو جَهْمِ بْنُ حُذَيْفَةَ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَمَّا مُعَاوِيَةُ , فَعَائِلٌ لَا مَالَ لَهُ , وَأَمَّا أَبُو جَهْمٍ , فَإِنَّهُ رَجُلٌ لَا يَضَعُ عَصَاهُ عَنْ عَاتِقِهِ , أَيْنَ أَنْتُمْ مِنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ" , وَكَانَ أَهْلُهَا كَرِهُوا ذَلِكَ , قَالَتْ: لَا أَنْكِحُ إِلَّا الَّذِي دَعَانِي إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَنَكَحَتْهُ .
حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میرے شوہر ابوعمرو بن حفص بن مغیرہ نے ایک دن مجھے طلاق کا پیغام بھیج دیا اور اس کے ساتھ پانچ صاع کی مقدار میں جَو بھی بھیج دئیے، میں نے کہا: میرے پاس خرچ کرنے کے لئے اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے اور میں تمہارے گھر میں ہی عدت گزار سکتی ہوں؟ اس نے کہا: نہیں، یہ سن کر میں نے اپنے کپڑے سمیٹے پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور سارا واقعہ ذکر کیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: انہوں نے تمہیں کتنی طلاقیں دیں؟ میں نے بتایا تین طلاقیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہوں نے سچ کہا، تمہیں کوئی نفقہ نہیں ملے گا اور تم اپنے چچا زاد بھائی ابن ام مکتوم کے گھر میں جا کر عدت گزار لو، کیونکہ ان کی بینائی نہایت کمزور ہو چکی ہے، تم ان کے سامنے بھی اپنے دوپٹے کو اتار سکتی ہو، جب تمہاری عدت گزر جائے تو مجھے بتانا۔ عدت کے بعد میرے پاس کئی لوگوں نے پیغام نکاح بھیجا جن میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور ابوجہم رضی اللہ عنہ بھی شامل تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: معاویہ تو خاک نشین اور حفیف الحال ہیں جبکہ ابوجہم عورتوں کو مارتے ہیں (ان کی طبیعت میں سختی ہے) البتہ تم اسامہ بن زید سے نکاح کر لو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 1480، إسناده محتمل للتحسين


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.