الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1293. وَمِنْ حَدِيثِ أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 27388
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق , قال: اخبرني مالك , عن ابي النضر , ان ابا مرة مولى ام هانئ بنت ابي طالب اخبره , انه سمع ام هانئ , تقول: ذهبت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم عام الفتح , فوجدته يغتسل , وفاطمة ابنته تستره بثوب , قالت: فسلمت , فقال:" من هذه؟" , قال: قلت: ام هانئ بنت ابي طالب , فقال:" مرحبا بام هانئ" , قالت: فلما فرغ من غسله , قام , فصلى ثماني ركعات , ملتحفا في ثوب واحد , ثم انصرف , فقلت: يا رسول الله , زعم ابن امي انه قاتل رجلا اجرته فلان ابن هبيرة , فقال: " قد اجرنا من اجرت يا ام هانئ" , فقالت ام هانئ: وذاك ضحى.حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ , قَالَ: أَخْبَرَنِي مَالِكٌ , عَنْ أَبِي النَّضْرِ , أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ , أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ , تَقُولُ: ذَهَبْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ , فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ , وَفَاطِمَةُ ابْنَتُهُ تَسْتُرُهُ بِثَوْبٍ , قَالَتْ: فَسَلَّمْتُ , فَقَالَ:" مَنْ هَذِهِ؟" , قال: قلَتْ: أُمُّ هَانِئٍ بِنْتُ أَبِي طَالِبٍ , فَقَالَ:" مَرْحَبًا بِأُمِّ هَانِئٍ" , قَالَتْ: فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ غُسْلِهِ , قَامَ , فَصَلَّى ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ , مُلْتَحِفًا فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ , ثُمَّ انْصَرَفَ , فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , زَعَمَ ابْنُ أُمِّي أَنَّهُ قَاتِلٌ رَجُلًا أَجَرْتُهُ فُلَانَ ابْنَ هُبَيْرَةَ , فَقَالَ: " قَدْ أَجَرْنَا مَنْ أَجَرْتِ يَا أُمَّ هَانِئٍ" , فَقَالَتْ أُمُّ هَانِئٍ: وَذَاكَ ضُحًى.
حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن میں نے اپنے دو دیوروں کو جو مشرکین میں سے تھے پناہ دے دی، اسی دوران نبی صلی اللہ علیہ وسلم گرد و غبار میں اٹے ہوئے ایک لحاف میں لپٹے ہوئے تشریف لائے، مجھے دیکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ام ہانی کو خوش آمدید، میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں نے اپنے دو دیوروں کو جو مشرکین میں سے تھے پناہ دے دی ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جسے تم نے پناہ دی ہے اسے ہم بھی پناہ دیتے ہیں، جسے تم نے امن دیا اسے ہم بھی امن دیتے ہیں۔ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو حکم دیا، انہوں نے پانی رکھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے غسل فرمایا، پھر ایک کپڑے میں اچھی طرح لپٹ کر آٹھ رکعتیں پڑھیں، یہ فتح مکہ کے دن چاشت کے وقت کی بات ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 280، م: 336


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.