الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
175. بَابُ : فِي الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَرَأْسُهُ فِي حِجْرِ امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ
175. باب: حائضہ بیوی کی گود میں سر رکھ کر قرآن پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 275
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، وعلي بن حجر، واللفظ له، انبانا سفيان، عن منصور، عن امه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" كان راس رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجر إحدانا وهي حائض وهو يتلو القرآن".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، وَاللَّفْظُ لَهُ، أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قالت:" كَانَ رَأْسُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حِجْرِ إِحْدَانَا وَهِيَ حَائِضٌ وَهُوَ يَتْلُو الْقُرْآنَ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر ہم (بیویوں) میں سے کسی کی گود میں ہوتا جب کہ وہ حائضہ ہوتی اور آپ قرآن کی تلاوت کرتے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض3 (297)، التوحید 52 (7549)، صحیح مسلم/الحیض 3 (301)، سنن ابی داود/الطھارة 103 (260)، سنن ابن ماجہ/فیہ 120 (634)، (تحفة الأشراف: 17858)، مسند احمد 6/117، 135، 148، 158، 190، 204، 258، ویأتي عند المؤلف في الحیض 16 (برقم: 381) (حسن)»

وضاحت:
۱؎: اور وہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا ہی ہوتیں، جیسا کہ مؤلف کے علاوہ دیگر رواۃ نے اس کی صراحت کی ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

   صحيح البخاري297صفية بنت شيبةيتكئ في حجري وأنا حائض ثم يقرأ القرآن
   صحيح البخاري7549صفية بنت شيبةيقرأ القرآن ورأسه في حجري وأنا حائض
   صحيح مسلم693صفية بنت شيبةيتكئ في حجري وأنا حائض فيقرأ القرآن
   سنن أبي داود260صفية بنت شيبةيضع رأسه في حجري فيقرأ وأنا حائض
   سنن النسائى الصغرى275صفية بنت شيبةكان رأس رسول الله في حجر إحدانا وهي حائض وهو يتلو القرآن
   سنن النسائى الصغرى381صفية بنت شيبةكان رأس رسول الله في حجر إحدانا وهي حائض وهو يقرأ القرآن
   سنن ابن ماجه634صفية بنت شيبةيضع رأسه في حجري وأنا حائض ويقرأ القرآن
   مسندالحميدي169صفية بنت شيبةإن كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ليضع رأسه في حجر إحدانا فيتلو القرآن وهي حائض

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 260  
´حائضہ عورت کے ساتھ کھانا پینا اور ملنا بیٹھنا جائز ہے۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سر مبارک میری گود میں رکھ کر قرآن پڑھتے اور میں حائضہ ہوتی۔ [سنن ابي داود/كتاب الطهارة /حدیث: 260]
260۔ اردو حاشیہ:
➊ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی محبت عدیم المثال تھی۔
➋ ایام حیض اور جنابت کی حالت میں کوئی بھی مسلمان حقیقی طور پر نجس نہیں ہوتا، محض شرعی آداب کے تحت اسے نماز پڑھنے یا مسجد میں داخل ہونے وغیرہ سے روکا گیا ہے اور اس معنی میں اسے غیر طاهر (ناپاک) کہا جاتا ہے۔
➌ ویسے اس کا لعاب اور پسینہ سب پاک ہوتا ہے اور اس کے لمس سے دوسرے طاہر ساتھی پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ وہ اپنے ذکر، اذکار اور تلاوت میں مشغول رہ سکتا ہے، کوئی حرج نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 260   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 381  
´آدمی کا اپنی حائضہ بیوی کی گود میں سر رکھ کر قرآن پڑھنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر ہم (بیویوں) میں سے کسی کی گود میں ہوتا، اور وہ حائضہ ہوتی اور آپ قرآن پڑھتے۔ [سنن نسائي/كتاب الحيض والاستحاضة/حدیث: 381]
381۔ اردو حاشیہ: فائدہ: دیکھیے، حدیث: 274 کے فوائد و مسائل۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 381   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث634  
´حائضہ عورت مسجد سے ہاتھ بڑھا کر کوئی چیز اٹھا لے تو اس کے حکم کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں حیض کی حالت میں ہوتی تھی، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری گود میں اپنا سر مبارک رکھتے، اور قرآن کریم کی تلاوت فرماتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 634]
اردو حاشہ:
(1)
اس سے بھی ثابت ہوا کہ حائضہ کا جسم پاک ہے۔
سوائے اس مقام کے، جس کا تعلق خون سے ہے۔

(2)
زبانی قرآن مجید پڑھنے کا حکم مصحف کو ہاتھ لگانے سے مختلف ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 634   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.