الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
161. باب فِي الإِمَامِ يَسْتَأْثِرُ بِشَىْءٍ مِنَ الْفَىْءِ لِنَفْسِهِ
161. باب: مال فے میں سے امام کا اپنے لیے کچھ رکھ لینے کا بیان۔
Chapter: Regarding The Imam Taking Something From The Fa’i For Himself.
حدیث نمبر: 2755
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا الوليد بن عتبة، قال: حدثنا الوليد، حدثنا عبد الله بن العلاء، انه سمع ابا سلام الاسود، قال: سمعت عمرو بن عبسة، قال: صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى بعير من المغنم فلما سلم اخذ وبرة من جنب البعير، ثم قال:" ولا يحل لي من غنائمكم مثل هذا إلا الخمس والخمس مردود فيكم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَلَاءِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَلَّامٍ الْأَسْوَدَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ عَبَسَةَ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى بَعِيرٍ مِنَ الْمَغْنَمِ فَلَمَّا سَلَّمَ أَخَذَ وَبَرَةً مِنْ جَنْبِ الْبَعِيرِ، ثُمَّ قَالَ:" وَلَا يَحِلُّ لِي مِنْ غَنَائِمِكُمْ مِثْلُ هَذَا إِلَّا الْخُمُسُ وَالْخُمُسُ مَرْدُودٌ فِيكُمْ".
عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مال غنیمت کے ایک اونٹ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھائی، پھر جب سلام پھیرا تو اونٹ کے پہلو سے ایک بال لیا، اور فرمایا: تمہاری غنیمتوں میں سے میرے لیے اتنا بھی حلال نہیں سوائے خمس کے، اور خمس بھی تمہیں لوٹا دیا جاتا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 10769) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ امام غنیمت کے مال میں سے سوائے خمس کے کچھ نہیں لے گا، اور خمس بھی جو لے گا وہ تنہا اس کا نہیں ہو گا بلکہ وہ اسے مسلمانوں ہی میں اس تفصیل کے مطابق خرچ کرے گا جسے اللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ «واعلموا أنما غنمتم من شيئ فإن لله خمسه وللرسول ولذي القربى ولليتامى والمساكين» میں بیان کیا ہے۔

Narrated Amr ibn Abasah: The Messenger of Allah ﷺ led us in prayer facing a camel which had been taken in booty, and when he had given the salutation, he took a hair from the camel's side and said: I have no right as much as this of your booty, but only to the fifth. and the fifth is returned to you.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2749


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (4026)

   سنن أبي داود2755عمرو بن عبسةلا يحل لي من غنائمكم مثل هذا إلا الخمس والخمس مردود فيكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2755  
´مال فے میں سے امام کا اپنے لیے کچھ رکھ لینے کا بیان۔`
عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مال غنیمت کے ایک اونٹ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھائی، پھر جب سلام پھیرا تو اونٹ کے پہلو سے ایک بال لیا، اور فرمایا: تمہاری غنیمتوں میں سے میرے لیے اتنا بھی حلال نہیں سوائے خمس کے، اور خمس بھی تمہیں لوٹا دیا جاتا ہے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2755]
فوائد ومسائل:
رسول اللہﷺ غنیمت میں سے صرف خمس لیا کرتے تھے۔
اس طرح امام المسلمین بھی اس مسئلے میں نبی کریمﷺ کی اقتداء کرے۔
اور کوئی خاص چیز اپنے لئے خاص نہ کرے۔
الا یہ کہ کوئی خاص مصلحت ہو۔
(نیل الأوطار، الجهاد، باب أن أربعة أخماس الغنیمة للغانمین۔
۔
۔
296/7۔
و باب بیان الصفی۔
۔
۔
۔
316/7)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2755   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.