الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
65. باب الشَّيْطَانِ يَجْرِي مَجْرَى الدَّمِ:
65. شیطان آدمی کی رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے
حدیث نمبر: 2817
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن العلاء، حدثنا ابو اسامة، عن مجالد، عن عامر، عن جابر , قال: وربما سكت عن جابر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا تدخلوا على المغيبات، فإن الشيطان يجري من ابن آدم كمجرى الدم"، قالوا: ومنك؟، قال:"نعم، ولكن الله اعانني عليه فاسلم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ مُجَالِدٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ جَابِرٍ , قَالَ: وَرُبَّمَا سَكَتَ عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا تَدْخُلُوا عَلَى الْمُغِيبَاتِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنَ ابْنِ آدَمَ كَمَجْرَى الدَّمِ"، قَالُوا: وَمِنْكَ؟، قَالَ:"نَعَمْ، وَلَكِنَّ اللَّهَ أَعَانَنِي عَلَيْهِ فَأَسْلَمَ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جن عورتوں کے شوہر غائب ہوں ان کے پاس داخل نہ ہو، اس لئے کہ شیطان رواں رہتا ہے۔ بعض اوقات راوی نے کہا: کیوں کہ شیطان آدمی کے جسم میں ایسے ہی چلتا ہے جیسے خون (چلتا ہے)۔ صحابہ نے عرض کیا: اور آپ کے بدن میں بھی؟ فرمایا: ہاں، میرے بدن میں بھی، لیکن الله تعالیٰ نے میری اس پر مدد کی ہے، پس وہ تابع فرمان ہوگیا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف مجالد بن سعيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2824]»
مجالد بن سعید کی وجہ سے اس حدیث کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 1172]، [أحمد 397/3]، [مشكل الآثار 30/1]۔ لیکن اس کے شواہد صحیح موجود ہیں۔ دیکھئے: [بخاري 2038]، [مسلم 2175] و [أبويعلی 3470]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2816)
«فَأَسْلَمُ» اور «فَأُسْلَم» دو طرح سے مروی ہے، یعنی وہ تابع فرمان ہو گیا ہے، یا میں اس سے محفوظ ہو گیا ہوں۔
اس حدیث کے طرفِ اوّل میں اجنبی عورتوں کے پاس تنہاجانے، اور ان کے ساتھ خلوت کرنے، تنہائی میں بیٹھنے سے منع کیا گیا ہے، جیسا کہ بعض دوسری صحیح روایات میں ہے: «إِيَّاكُمْ وَالدُّخُوْلَ عَلَى النِّسَاءِ» [بخاري 5232]، [مسلم 2172]، نیز «لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ» [بخاري 5233]، [مسلم 1341]، اور حدیث سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا میں شیطان کے رگوں میں خون کی طرح دوڑنے کا ذکر ہے، دیکھئے۔
[بخاري 2038]، [مسلم 2175]، ان تمام روایات میں اجنبی عورت سے دور رہنے کا حکم ہے۔
ایک حدیث ہے: کوئی اجنبی مرد جب اجنبی عورت سے تنہائی میں ملتا ہے تو شیطان ان میں تیسرا ہوتا ہے، یعنی فتنہ و فساد میں مبتلا کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیتا ہے، اور اسی سے معاشرے میں بہت سے فتنے جنم لیتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ سب کو شیطان اور حبائل الشیطان سے محفوظ رکھے، آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف مجالد بن سعيد

   صحيح البخاري6560سعد بن مالكإذا دخل أهل الجنة الجنة وأهل النار النار يقول الله من كان في قلبه مثقال حبة من خردل من إيمان فأخرجوه فيخرجون قد امتحشوا وعادوا حمما فيلقون في نهر الحياة فينبتون كما تنبت الحبة في حميل السيل أو قال حمية السيل وقال النبي ألم تروا أنها تنب
   صحيح مسلم457سعد بن مالكانظروا من وجدتم في قلبه مثقال حبة من خردل من إيمان فأخرجوه فيخرجون منها حمما قد امتحشوا فيلقون في نهر الحياة أو الحيا فينبتون فيه كما تنبت الحبة إلى جانب السيل ألم تروها كيف تخر
   صحيح مسلم459سعد بن مالكأهل النار الذين هم أهلها فإنهم لا يموتون فيها ولا يحيون ولكن ناس أصابتهم النار بذنوبهم أو قال بخطاياهم فأماتهم إماتة حتى إذا كانوا فحما أذن بالشفاعة فجيء بهم ضبائر ضبائر فبثوا على أنهار الجنة ثم قيل يا أهل الجنة أفيضوا عليهم فينبتون نبات الحبة تكون في حمي
   سنن ابن ماجه4280سعد بن مالكيوضع الصراط بين ظهراني جهنم على حسك كحسك السعدان ثم يستجيز الناس فناج مسلم ومخدوج به ثم ناج ومحتبس به ومنكوس فيها
   سنن ابن ماجه4309سعد بن مالكأهل النار الذين هم أهلها فأنهم لا يموتون فيها ولا يحيون ولكن ناس أصابتهم نار بذنوبهم أو بخطاياهم فأماتتهم إماتة حتى إذا كانوا فحما أذن لهم في الشفاعة فجيء بهم ضبائر ضبائر فبثوا على أنهار الجنة فقيل يا أهل الجنة أفيضوا عليهم فينبتون نبات الحبة تكون في حميل

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.