الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
Tribute, Spoils, and Rulership (Kitab Al-Kharaj, Wal-Fai Wal-Imarah)
6. باب فِي اتِّخَاذِ الْكَاتِبِ
6. باب: سکریٹری اور منشی رکھنے کا بیان۔
Chapter: Regarding Appointing A Secretary (Katib).
حدیث نمبر: 2935
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا نوح بن قيس، عن يزيد بن كعب، عن عمرو بن مالك، عن ابي الجوزاء، عن ابن عباس، قال: السجل كاتب كان للنبي صلى الله عليه وسلم.
(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَعْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الْجَوْزَاءِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: السِّجِلُّ كَاتِبٌ كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ سجل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کاتب (منشی یا محرر) تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5365) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی یزید بن کعب مجہول ہیں)

وضاحت:
۱؎: ابن القیم رحمہ اللہ کہتے ہیں: میں نے اپنے شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو کہتے ہوئے سنا کہ یہ حدیث موضوع ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کاتبین وحی میں سے کسی بھی کاتب کا نام سجل نہیں تھا بلکہ صحیح بات یہ ہے کہ صحابہ میں سے کسی بھی صحابی کا نام سجل نہیں تھا۔

Narrated Ibn Abbas: The Prophet ﷺ has a secretary named Sijill.
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 2929


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
يزيد بن كعب: مجهول (تق: 7766) لم يوثقه غير ابن حبان وللحديث طريق آخر ضعيف عندالخطيب (175/8)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 106

   سنن أبي داود2935عبد الله بن عباسالسجل كاتب كان للنبي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2935  
´سکریٹری اور منشی رکھنے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ سجل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کاتب (منشی یا محرر) تھے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الخراج والفيء والإمارة /حدیث: 2935]
فوائد ومسائل:
یہ روایت سندا ضعیف ہے۔
تاہم جن کے ذمہ اہم ذمہ داریاں ہوں۔
انھیں اپنے تعاون کےلئے مختلف افراد کو متعین کرلینا مناسب ہے۔
(دیکھئے حدیث2932) یہی وہ بنیاد ہے جس پر پوری انتظامی سروس قائم کی گئی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2935   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.