الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
27. مُسْنَدُ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمَا
حدیث نمبر: 3054
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو المغيرة ، حدثنا الاوزاعي ، عن بعض إخوانه ، عن محمد بن عبيد المكي ، عن عبد الله بن عباس ، قال: قيل لابن عباس إن رجلا قدم علينا يكذب بالقدر. فقال: دلوني عليه. وهو يومئذ قد عمي، قالوا: وما تصنع به يا ابا عباس؟، قال: والذي نفسي بيده، لئن استمكنت منه، لاعضن انفه حتى اقطعه، ولئن وقعت رقبته في يدي، لادقنها، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" كاني بنساء بني فهر يطفن بالخزرج تصطك الياتهن مشركات" هذا اول شرك هذه الامة، والذي نفسي بيده، لينتهين بهم سوء رايهم حتى يخرجوا الله من ان يكون قدر خيرا، كما اخرجوه من ان يكون قدر شرا.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ، عَنْ بَعْضِ إِخْوَانِهِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ الْمَكِّيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قِيلَ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ رَجُلًا قَدِمَ عَلَيْنَا يُكَذِّبُ بِالْقَدَرِ. فَقَالَ: دُلُّونِي عَلَيْهِ. وَهُوَ يَوْمَئِذٍ قَدْ عَمِيَ، قَالُوا: وَمَا تَصْنَعُ بِهِ يَا أَبَا عَبَّاسٍ؟، قَالَ: وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَئِنْ اسْتَمْكَنْتُ مِنْهُ، لَأَعَضَّنَّ أَنْفَهُ حَتَّى أَقْطَعَهُ، وَلَئِنْ وَقَعَتْ رَقَبَتُهُ فِي يَدَيَّ، لَأَدُقَّنَّهَا، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" كَأَنِّي بِنِسَاءِ بَنِي فِهْرٍ يَطُفْنَ بِالْخَزْرَجِ تَصْطَكُّ أَلْيَاتُهُنَّ مُشْرِكَاتٍ" هَذَا أَوَّلُ شِرْكِ هَذِهِ الْأُمَّةِ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَيَنْتَهِيَنَّ بِهِمْ سُوءُ رَأْيِهِمْ حَتَّى يُخْرِجُوا اللَّهَ مِنْ أَنْ يَكُونَ قَدَّرَ خَيْرًا، كَمَا أَخْرَجُوهُ مِنْ أَنْ يَكُونَ قَدَّرَ شَرًّا.
محمد بن عبید مکی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے لوگوں نے عرض کیا: ہمارے یہاں آج کل ایک آدمی آیا ہوا ہے جو تقدیر کا انکار کرتا ہے، انہوں نے فرمایا: مجھے اس کا پتہ تھا، اس وقت تک سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی بینائی جا چکی تھی، لوگوں نے پوچھا کہ اے ابوالعباس! آپ اس کا کیا کریں گے؟ فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے! اگر مجھے اس پر قدرت مل گئی تو میں اس کی ناک کاٹ دوں گا، اور اگر اس کی گردن میرے ہاتھ میں آ گئی تو اسے توڑ دوں گا، کیونکہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں اس وقت کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں جب بنو فہر کی مشرک عورتیں خزرج کے لوگوں کے ساتھ طواف کریں گی اور ان کی سرین حرکت کرتے ہوں گے، یہ اس امت میں شرک کا آغاز ہوگا، اس ذات کی قسم! جس کے دست قدرت میں میری جان ہے، ان لوگوں تک ان کی رائے کی برائی پہنچ کر رہے گی یہاں تک کہ اللہ انہیں اس کیفیت سے نکال دے گا جس میں وہ خیر کا فیصلہ کرتا ہے، جیسے انہیں اس کیفیت سے نکالا تھا جس میں وہ شر کا فیصلہ کرتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، لضعف محمد بن عبيد المكي، ثم هو لم يرو عن ابن عباس


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.