الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
27. مُسْنَدُ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمَا
حدیث نمبر: 3179
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حدثنا حجاج ، حدثني شعبة ، عن قتادة ، عن ابي العالية ، قال: حدثني ابن عم نبيكم صلى الله عليه وسلم، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" قال الله عز وجل ما ينبغي لعبد ان يقول انا خير من يونس بن متى" ونسبه إلى ابيه. (حديث موقوف) (حديث مرفوع) قال: وذكر انه اسري به، وانه راى موسى عليه السلام آدم طوالا، كانه من رجال شنوءة، وذكر انه راى عيسى مربوعا إلى الحمرة والبياض، جعدا، وذكر انه راى الدجال، ومالكا خازن النار.(حديث مرفوع) حدثنا حدثنا حَجَّاجٌ ، حَدَّثَنِي شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ عَمِّ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَا يَنْبَغِي لِعَبْدٍ أَنْ يَقُولَ أَنَا خَيْرٌ مِنْ يُونُسَ بْنِ مَتَّى" وَنَسَبَهُ إِلَى أَبِيهِ. (حديث موقوف) (حديث مرفوع) قَالَ: وَذَكَرَ أَنَّهُ أُسْرِيَ بِهِ، وَأَنَّهُ رَأَى مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَام آدَمَ طُوَالًا، كَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوءَةَ، وَذَكَرَ أَنَّهُ رَأَى عِيسَى مَرْبُوعًا إِلَى الْحُمْرَةِ وَالْبَيَاضِ، جَعْدًا، وَذَكَرَ أَنَّهُ رَأَى الدَّجَّالَ، وَمَالِكًا خَازِنَ النَّارِ.
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں ہے کہ یوں کہے کہ میں حضرت یونس علیہ السلام بن متی سے بہتر ہوں، اور اپنے باپ کی طرف اپنی نسبت کرے۔ نیز نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شب معراج کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ میں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دیکھا تو وہ گندمی رنگ، لمبےقد اور قبیلہ شنوءہ کے آدمی محسوس ہوئے، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھا تو وہ درمیانے قد، سرخ و سفید اور گھنگھریالے بالوں والے تھے، اور دجال اور داروغہ جہنم مالک کو بھی دیکھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3239، 3413، م: 165


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.