الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نکاح (شادی بیاہ) کے احکام و مسائل
The Book of Marriage
1. بَابُ : ذِكْرِ أَمْرِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي النِّكَاحِ وَأَزْوَاجِهِ وَمَا أَبَاحَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِنَبِيِّهِ صلى الله عليه وسلم وَحَظَرَهُ عَلَى خَلْقِهِ زِيَادَةً فِي كَرَامَتِهِ وَتَنْبِيهًا لِفَضِيلَتِهِ
1. باب: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اور ازواج مطہرات کے نکاح کا بیان اور اس چیز کا بیان جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کے لیے جائز قرار دیا اور اپنی مخلوق کو منع کیا تاکہ ساری مخلوق پر آپ کی بزرگی اور فضیلت ظاہر ہو سکے۔
Chapter: Mentioning the Command of the Messenger of Allah Concerning Marriage, His Wives and what Allah, The Mighty And Sublime, Permitted To His Prophet When It Is Forbidden To Other People, Because Of His Virtue And High Status
حدیث نمبر: 3199
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرني إبراهيم بن يعقوب، قال: حدثنا ابن ابي مريم، قال: انبانا سفيان، قال: حدثني عمرو بن دينار، عن عطاء، عن ابن عباس، قال:" توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم وعنده تسع نسوة يصيبهن، إلا سودة، فإنها وهبت يومها وليلتها لعائشة".
(مرفوع) أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ تِسْعُ نِسْوَةٍ يُصِيبُهُنَّ، إِلَّا سَوْدَةَ، فَإِنَّهَا وَهَبَتْ يَوْمَهَا وَلَيْلَتَهَا لِعَائِشَةَ".
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی اس حال میں کہ آپ کے پاس نو بیویاں تھیں، آپ ان کے پاس ان کی باری کے موافق جایا کرتے تھے سوائے سودہ کے کیونکہ انہوں نے اپنا دن اور رات عائشہ رضی اللہ عنہا کے لیے وقف کر دیا تھا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 5950) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   صحيح البخاري5067عبد الله بن عباستسع كان يقسم لثمان لا يقسم لواحدة
   صحيح مسلم3633عبد الله بن عباسعند رسول الله تسع فكان يقسم لثمان لا يقسم لواحدة
   سنن النسائى الصغرى3199عبد الله بن عباستوفي رسول الله وعنده تسع نسوة يصيبهن سودة فإنها وهبت يومها وليلتها لعائشة
   سنن النسائى الصغرى3198عبد الله بن عباسمعه تسع نسوة فكان يقسم لثمان واحدة لم يكن يقسم لها
   مسندالحميدي534عبد الله بن عباسأن رسول الله صلى الله عليه وسلم قبض عن تسع وكان يقسم لثمان

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3199  
´رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اور ازواج مطہرات کے نکاح کا بیان اور اس چیز کا بیان جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کے لیے جائز قرار دیا اور اپنی مخلوق کو منع کیا تاکہ ساری مخلوق پر آپ کی بزرگی اور فضیلت ظاہر ہو سکے۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی اس حال میں کہ آپ کے پاس نو بیویاں تھیں، آپ ان کے پاس ان کی باری کے موافق جایا کرتے تھے سوائے سودہ کے کیونکہ انہوں نے اپنا دن اور رات عائشہ رضی اللہ عنہا کے لیے وقف کر دیا تھا۔ [سنن نسائي/كتاب النكاح/حدیث: 3199]
اردو حاشہ:
اگر کوئی شخص برضا ورغبت اپنے حق سے دستبردار ہوتو کوئی اعتراض نہیں ہوسکتا۔ حضرت سودہؓ کا معاملہ بھی ایسا ہی تھا، انہوں نے نبیﷺ کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے اپنی باری حضرت عائشہؓ کو ہبہ فرما دی جو آپ کی تمام بیویوں میں آپ کو سب سے زیادہ عزیز تھیں۔ یاد رہے رسول اللہﷺ حضرت عائشہؓ کے پاس دن کو آتے جاتے تھے۔ ان کی تمام ضروریات کا خیال اور انتظام فرماتے تھے۔ سفر میں انہیں بھی ساتھ لے جایا کرتے تھے۔ گویا سوائے شب بسری کے ان کے ساتھ بھرپور تعلقات تھے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 3199   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.