الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
17. بَابُ : النَّهْيِ عَنِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ بِالْغَائِطِ وَالْبَوْلِ
17. باب: پیشاب اور پاخانے میں قبلہ کی طرف منہ کرنا منع ہے۔
حدیث نمبر: 321
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) قال ابو الحسن بن سلمة، وحدثناه عمير بن مرداس الدونقي، حدثنا عبد الرحمن بن إبراهيم ابو يحيى البصري، حدثنا ابن لهيعة، عن ابي الزبير، عن جابر، انه سمع ابا سعيد الخدري، يقول: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم" نهاني ان اشرب قائما، وان ابول مستقبل القبلة" 27.
(مرفوع) قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ، وَحَدَّثَنَاهُ عُمَيْرُ بْنُ مِرْدَاسٍ الدَّوْنَقِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَبُو يَحْيَى الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَانِي أَنْ أَشْرَبَ قَائِمًا، وَأَنْ أَبُولَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ" 27.
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کھڑے ہو کر پانی پینے سے، اور قبلہ رو ہو کر پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3984، ومصباح الزجاجة: 129) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں ابن لہیعہ مدلس راوی ہیں، اور روایت عنعنہ کی ہے، لیکن شواہد کی نباء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 10)

It was narrated that Jabir heard Abu Sa'eed Al-Khudri say: "The Messenger of Allah forbade me from drinking while standing and from urinating while facing the Qiblah."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عبد اللّٰه بن لھيعة مدلس،ضعيف بعد اختلاطه وعنعن
أبو الزبير عنعن و في السند إليھما نظر
و الحديث السابق (الأصل: 318) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 387

   سنن ابن ماجه321جابر بن عبد اللهأشرب قائما أبول مستقبل القبلة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث321  
´پیشاب اور پاخانے میں قبلہ کی طرف منہ کرنا منع ہے۔`
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کھڑے ہو کر پانی پینے سے، اور قبلہ رو ہو کر پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 321]
اردو حاشہ:
اس حدیث میں کھڑے ہوکر پانی پینے سے منع کیاگیا ہے۔
بعض علماء اس نہی کو تنزیہ پر محمول کرتے ہیں یعنی کھڑے ہوکر پانی پینا جائز تو ہےلیکن بہتر نہیں کیونکہ احادیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہوکربھی پانی پیا ہے۔
بعض دیگر علماء اسے جائز نہیں سمجھتے کیونکہ صحیح مسلم میں یہ ارشاد نبوی ہے:
(لَا يَشْرِبَنَّ اَحَدٌ مِنْكُم قَاِئمًا فَمَنْ نَسِيَ فَالْيَسْتَقِي) (صحيح مسلم، الاشربة، باب في ا لشرب قائما، حديث: 2026)
 تم میں سے کوئی شخص کھڑے ہوکر (پانی وغیرہ نہ پیے)
اور جو بھول کر پی لے اسے چاہیے کہ قے کردے۔
 اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جواز کو مجبوری کی حالت پر محمول کرنا چاہیے یعنی اگر بیٹھنے کے لیے مناسب جگہ نہ ہوتو کھڑے ہو کر پانی پی لے۔
ورنہ پرہیز کرے- واللہ أعلم
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 321   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.