الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
27. مُسْنَدُ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمَا
حدیث نمبر: 3356
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حجاج ، انبانا إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن الارقم بن شرحبيل ، قال: سافرت مع ابن عباس، من المدينة إلى الشام، فسالته اوصى النبي صلى الله عليه وسلم؟ فذكر معناه، وقال:" ما قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم الصلاة حتى ثقل جدا، فخرج يهادى بين رجلين، وإن رجليه لتخطان في الارض، فمات رسول الله صلى الله عليه وسلم ولم يوص".حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، أَنْبَأَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنِ الْأَرْقَمِ بْنِ شُرَحْبِيلَ ، قَالَ: سَافَرْتُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ، مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى الشَّامِ، فَسَأَلْتُهُ أَوْصَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَذَكَرَ مَعْنَاهُ، وَقَالَ:" مَا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ حَتَّى ثَقُلَ جِدًّا، فَخَرَجَ يُهَادَى بَيْنَ رَجُلَيْنِ، وَإِنَّ رِجْلَيْهِ لَتَخُطَّانِ فِي الْأَرْضِ، فَمَاتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يُوصِ".
ارقم بن شرحبیل رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مجھے مدینہ منورہ سے شام کا سفر کرتے ہوئے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی رفاقت نصیب ہو گئی، میں نے ان سے دوران سفر پوچھا کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو اپنا وصی بنایا ہے؟ پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی یہاں تک کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الوفات میں بھی کوئی نماز جماعت سے نہیں چھوڑی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طبیعت بہت زیادہ بوجھل ہو گئی تب بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو آدمیوں کے درمیان سہارا لے کر اس طرح تشریف لائے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں مبارک پاؤں زمین پر لکیر کھینچتے آ رہے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال اسی حال میں ہو گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو اپنا وصی نہ بنایا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح كسابقه


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.