الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
155. بَابُ يُحْثَى فِي وُجُوهِ الْمَدَّاحِينَ
155. مدح سرائی کرنے والوں کے منہ میں مٹی ڈالنے کا بیان
حدیث نمبر: 340
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد، قال‏:‏ حدثنا موسى بن إسماعيل، قال‏:‏ حدثنا حماد، عن علي بن الحكم، عن عطاء بن ابي رباح، ان رجلا كان يمدح رجلا عند ابن عمر فجعل ابن عمر يحثو التراب نحو فيه، وقال‏:‏ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:‏ ”إذا رايتم المداحين فاحثوا في وجوههم التراب‏.‏“حَدَّثَنَا مُحَمَّدٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، أَنَّ رَجُلاً كَانَ يَمْدَحُ رَجُلاً عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ فَجَعَلَ ابْنُ عُمَرَ يَحْثُو التُّرَابَ نَحْوَ فِيهِ، وَقَالَ‏:‏ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”إِذَا رَأَيْتُمُ الْمَدَّاحِينَ فَاحْثُوا فِي وُجُوهِهِمُ التُّرَابَ‏.‏“
حضرت عطا بن ابی رباح رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس ایک آدمی کی (اس کے منہ پر) تعریف کر رہا تھا کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما مٹی کا چلو بھر کر اس کے منہ پر پھینکنے لگے اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم مدح کرنے والوں کو دیکھو تو ان کے مونہوں میں مٹی بھر دو۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 5684 و ابن الجعد فى مسنده: 3343 و ابن أبى شيبة فى الأدب: 38 و عبدبن حميد: 812 و ابن حبان: 5770 و الطبراني فى الكبير: 332/12 - انظر الصحيحة: 912»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 340  
1
فوائد ومسائل:
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی فوری تعمیل کرتے تھے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈرتے تھے۔ اور حق کے حوالے سے مداہنت نہیں کرتے تھے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 340   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.