الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
Wages (Kitab Al-Ijarah)
21. باب فِي السَّلَفِ
21. باب: بیع سلف (سلم) کا بیان۔
Chapter: Regarding Payment In Advance.
حدیث نمبر: 3466
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن المصفى، حدثنا ابو المغيرة، حدثنا عبد الملك بن ابي غنية، حدثني ابو إسحاق، عن عبد الله بن ابي اوفى الاسلمي، قال:" غزونا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم الشام، فكان ياتينا انباط من انباط الشام، فنسلفهم في البر والزيت سعرا معلوما واجلا معلوما، فقيل له: ممن له ذلك، قال: ما كنا نسالهم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى، حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي غَنِيَّةَ، حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاق، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى الْأَسْلَمِيِّ، قَالَ:" غَزَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشَّامَ، فَكَانَ يَأْتِينَا أَنْبَاطٌ مِنْ أَنْبَاطِ الشَّامِ، فَنُسْلِفُهُمْ فِي الْبُرِّ وَالزَّيْتِ سِعْرًا مَعْلُومًا وَأَجَلًا مَعْلُومًا، فَقِيلَ لَهُ: مِمَّنْ لَهُ ذَلِكَ، قَالَ: مَا كُنَّا نَسْأَلُهُمْ".
عبداللہ بن ابی اوفی اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شام میں جہاد کیا تو شام کے کاشتکاروں میں سے بہت سے کاشتکار ہمارے پاس آتے، تو ہم ان سے بھاؤ اور مدت معلوم و متعین کر کے گیہوں اور تیل کا سلف کرتے (یعنی پہلے رقم دے دیتے پھر متعینہ بھاؤ سے مقررہ مدت پر مال لے لیتے تھے) ان سے کہا گیا: آپ ایسے لوگوں سے سلم کرتے رہے ہوں گے جن کے پاس یہ مال موجود رہتا ہو گا، انہوں نے کہا: ہم یہ سب ان سے نہیں پوچھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5168)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/السلم 3 (2241)، 7 (2253) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Abu Awfa ibn Abu Awfa al-Aslami: We made a journey to Syria on an expedition along with the Messenger of Allah ﷺ. The Nabateans of Syria came to us and we paid in advance to them (in a salam contract) in wheat and olive oil at a specified rate and for a specified time. He asked (by the people): you might have contracted with him who had these things in his possession? He replied: We did not ask them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3459


قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
أبو إسحاق ھو سليمان بن أبي سليمان الشيباني

   صحيح البخاري2243عبد الله بن علقمةنسلف على عهد رسول الله وأبي بكر وعمر في الحنطة والشعير والزبيب والتمر
   صحيح البخاري2245عبد الله بن علقمةنسلف نبيط أهل الشأم في الحنطة والشعير والزيت في كيل معلوم إلى أجل معلوم
   سنن أبي داود3466عبد الله بن علقمةيأتينا أنباط من أنباط الشام فنسلفهم في البر والزيت سعرا معلوما وأجلا معلوما فقيل له ممن له ذلك قال ما كنا نسألهم
   صحيح البخاري2243عبد الله بن علقمةنسلف على عهد رسول الله وأبي بكر وعمر في الحنطة والشعير والزبيب والتمر
   صحيح البخاري2245عبد الله بن علقمةنسلف نبيط أهل الشأم في الحنطة والشعير والزيت في كيل معلوم إلى أجل معلوم
   سنن أبي داود3464عبد الله بن علقمةنسلف على عهد رسول الله وأبي بكر وعمر في الحنطة والشعير والتمر والزبيب
   سنن أبي داود3466عبد الله بن علقمةيأتينا أنباط من أنباط الشام فنسلفهم في البر والزيت سعرا معلوما وأجلا معلوما فقيل له ممن له ذلك قال ما كنا نسألهم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3464  
´بیع سلف (سلم) کا بیان۔`
محمد یا عبداللہ بن مجالد کہتے ہیں کہ عبداللہ بن شداد اور ابوبردہ رضی اللہ عنہما میں بیع سلف کے سلسلہ میں اختلاف ہوا تو لوگوں نے ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کے پاس مجھے یہ مسئلہ پوچھنے کے لیے بھیجا، میں نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کے زمانہ میں گیہوں، جو، کھجور اور انگور خریدنے میں سلف کیا کرتے تھے، اور ان لوگوں سے (کرتے تھے) جن کے پاس یہ میوے نہ ہوتے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب الإجارة /حدیث: 3464]
فوائد ومسائل:
فائدہ۔
بیع سلف کرنے والے کے متعلق یہ اعتماد ہونا چاہیے۔
کہ وہ صادق و امین آدمی ہے۔
اور یہ ضروری نہیں کہ فی الوقت وہ ان چیزوں کا مالک بھی ہو۔
موسم اور وقت پر ان چیزوں کا ملنا معروف ہونا چاہیے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3464   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.