(مرفوع) حدثنا الحسين بن الاسود العجلي البغدادي، حدثنا يحيى بن آدم، عن الحسن بن صالح، عن ابي بشر، عن الزهري قال: تسبيحة في رمضان افضل من الف تسبيحة في غيره.(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الأَسْوَدِ الْعِجْلِيُّ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ: تَسْبِيحَةٌ فِي رَمَضَانَ أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ تَسْبِيحَةٍ فِي غَيْرِهِ.
زہری کہتے ہیں کہ رمضان میں ایک بار سبحان اللہ کہنا غیر رمضان میں ہزار بار سبحان اللہ کہنے سے زیادہ بہتر ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 2056) (ضعیف) (سند میں ”خلیل بن مرہ“ ضعیف راوی ہیں)»
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3472
´باب:۔۔۔` زہری کہتے ہیں کہ رمضان میں ایک بار سبحان اللہ کہنا غیر رمضان میں ہزار بار سبحان اللہ کہنے سے زیادہ بہتر ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3472]
اردو حاشہ: وضاحت: نوٹ:
(سند میں ”خلیل بن مرہ“ ضعیف راوی ہیں)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3472