الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
نکاح کے مسائل
निकाह करना
3. بیوہ یا مطلقہ کی دوسرے نکاح کے لئے مرضی ضروری ہے
“ विधवा और तलाक़ पा चुकी औरत की अनुमति दुसरे निखाह के लिए ज़रूरी है ”
حدیث نمبر: 352
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
390- وبه: عن ابيه عن عبد الرحمن ومجمع ابني يزيد بن جارية الانصاري عن خنساء ابنة خدام الانصارية ان اباها زوجها وهى ثيب، فكرهت ذلك فاتت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فرد نكاحه. كمل حديث عبد الرحمن وهو ثمانية احاديث.390- وبه: عن أبيه عن عبد الرحمن ومجمع ابني يزيد بن جارية الأنصاري عن خنساء ابنة خدام الأنصارية أن أباها زوجها وهى ثيب، فكرهت ذلك فأتت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فرد نكاحه. كمل حديث عبد الرحمن وهو ثمانية أحاديث.
سیدہ خنساء بنت خدام الانصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان کے والد نے ان (کی مرضی کے بغیر ان) کا نکاح کر دیا تھا اور وہ کنواری نہیں تھیں، انہوں نے اس نکاح کو ناپسند کیا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نکاح کو مردود قرار دیا تھا۔، عبدالرحمن (بن القاسم) کی بیان کردہ حدیثیں مکمل ہویئں اور یہ آٹھ حدیثیں ہیں۔
हज़रत ख़नसाअ बिन्त ख़ुद्दाम अल-अन्सारिया रज़ि अल्लाहु अन्हा से रिवायत है कि उन के पिता ने उन (की मर्ज़ी के बिना उन) का निकाह कर दिया था और वह कुंआरी नहीं थीं, उन्हों ने इस निकाह को नापसंद किया, फिर रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के पास आ कर बताया तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने इस निकाह को मरदूद ठहराया दिया था।, अब्दुर्रहमान (बिन अल-क़ासिम) की बयान की गई हदीसें पूरी हुईं और ये आठ (8) हदीसें हैं।

تخریج الحدیث: «390- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 535/2، ح 1160، ك 28 ب 11 ح 25) التمهيد 318/19 , وقال: ”هٰذا حديث صحيح مجتمع عليٰ صحته“، الاستذكار: 1082، و أخرجه البخاري (5138) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

   صحيح البخاري5138رد نكاحه
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم352رد نكاحه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 352  
´بیوہ یا مطلقہ کی دوسرے نکاح کے لئے مرضی ضروری ہے`
«. . . 390- وبه: عن أبيه عن عبد الرحمن ومجمع ابني يزيد بن جارية الأنصاري عن خنساء ابنة خدام الأنصارية أن أباها زوجها وهى ثيب، فكرهت ذلك فأتت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فرد نكاحه. كمل حديث عبد الرحمن وهو ثمانية أحاديث. . . .»
. . . سیدہ خنساء بنت خدام الانصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان کے والد نے ان (کی مرضی کے بغیر ان) کا نکاح کر دیا تھا اور وہ کنواری نہیں تھیں، انہوں نے اس نکاح کو ناپسند کیا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نکاح کو مردود قرار دیا تھا۔، عبدالرحمن (بن القاسم) کی بیان کردہ حدیثیں مکمل ہویئں اور یہ آٹھ حدیثیں ہیں۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 352]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 5138، من حديث مالك به]

تفقه:
➊ جو عورت شادی شدہ ہو پھر اگر اس کا خاوند فوت ہو جائے یا طلاق ہو جائے یا اس کا نکاح ٹوٹ جائے تو دوسرا نکاح اس کی واضح مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتا۔
➋ کتاب و سنت کے مقابلے میں ہر مسئلہ مردود ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 390   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.