الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدہ خولہ بن قیس (سیدنا حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کی اہلیہ ) رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 356
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
356 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا يحيي بن سعيد قال: اخبرني عمر بن كثير بن افلح، عن عبيد سنوطا قال: سمعت خولة بنت قيس امراة حمزة بن عبد المطلب تقول: سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يذاكر حمزة الدنيا فقال: «إن الدنيا حلوة خضرة فإن اخذها بحقها بورك له فيها، ورب متخوض في مال الله ومال رسوله له النار يوم يلقاه» وربما قال سفيان «يوم القيامة» 356 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ أَفْلَحَ، عَنْ عُبَيْدٍ سَنُوطَا قَالَ: سَمِعْتُ خَوْلَةَ بِنْتَ قَيْسٍ امْرَأَةَ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ تَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُذَاكِرُ حَمْزَةَ الدُّنْيَا فَقَالَ: «إِنَّ الدُّنْيَا حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ فَإِنْ أَخَذَهَا بِحَقِّهَا بُورِكَ لَهُ فِيهَا، وَرُبَّ مَتَخَوِّضٍ فِي مَالِ اللَّهِ وَمَالِ رَسُولِهِ لَهُ النَّارُ يَوْمَ يَلْقَاهُ» وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ «يَوْمَ الْقِيَامَةِ»
356- سیدہ خولہ بنت قیس رضی اللہ عنہا جو سیدنا حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کی اہلیہ ہیں وہ بیان کرتی ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ دنیا کے بارے میں گفتگو کررہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بے شک دنیا میٹھی اور سرسبز ہے، جو اس کے حق کے ہمراہ اسے حاصل کرتا ہے اس کے لئے اس میں برکت ڈال دی جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ کے مال اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مال میں تصرف کرنے والے (یعنی ناحق طور پر اسے حاصل کرنے والے) کے لئے اس دن آگ ہوگی جب وہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر ہوگا۔
سفیان نامی راوی نے بعض اوقات یہ الفاظ نقل کئے ہیں: قیامت کے دن۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد: وأخرجه البخاري فى "فرض الخمس " برقم: 3118، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2892، 4512، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2374، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 27696، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 35523»

   جامع الترمذي2374خولة بنت قيسالمال خضرة حلوة من أصابه بحقه بورك له فيه رب متخوض فيما شاءت به نفسه من مال الله ورسوله ليس له يوم القيامة إلا النار
   مسندالحميدي356خولة بنت قيسإن الدنيا حلوة خضرة فإن أخذها بحقها بورك له فيها، ورب متخوض في مال الله ومال رسوله له النار يوم يلقاه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:356  
356- سیدہ خولہ بنت قیس رضی اللہ عنہا جو سیدنا حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کی اہلیہ ہیں وہ بیان کرتی ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ دنیا کے بارے میں گفتگو کررہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بے شک دنیا میٹھی اور سرسبز ہے، جو اس کے حق کے ہمراہ اسے حاصل کرتا ہے اس کے لئے اس میں برکت ڈال دی جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ کے مال اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مال میں تصرف کرنے والے (یعنی ناحق طور پر اسے حاصل کرنے والے) کے لئے اس دن آگ ہوگی جب وہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر ہوگا۔ سفیان نامی راوی نے بعض او۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:356]
فائدہ:
حدیث میں حق کے مطابق کا مطلب ہے کہ حلال آمدنی جو حلال ذرائع سے حاصل کی جائے، اس میں برکت ہی برکت ہے، لیکن اگر کوئی ناجائز اور حرام طریقوں سے روزی کما تا ہے تو اس میں خیر و برکت نہیں ہوگی، بلکہ دنیا و آخرت میں اللہ کی رحمت سے دور ہو گا، اور آخر کار اپنی بداعمالیوں کی وجہ سے جہنم میں داخل ہوگا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 356   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.