الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
حدیث نمبر: 3641
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا الحميدي، حدثنا الوليد، قال: حدثني ابن جابر، قال: حدثني عمير بن هانئ، انه سمع معاوية، يقول: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا يزال من امتي امة قائمة بامر الله لا يضرهم من خذلهم، ولا من خالفهم حتى ياتيهم امر الله وهم على ذلك"، قال: عمير، فقال مالك بني خامر: قال معاذ وهم بالشام، فقال معاوية: هذا مالك يزعم انه سمع معاذا، يقول: وهم بالشام.(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَيْرُ بْنُ هَانِئٍ، أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَا يَزَالُ مِنْ أُمَّتِي أُمَّةٌ قَائِمَةٌ بِأَمْرِ اللَّهِ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَذَلَهُمْ، وَلَا مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّى يَأْتِيَهُمْ أَمْرُ اللَّهِ وَهُمْ عَلَى ذَلِكَ"، قَالَ: عُمَيْرٌ، فَقَالَ مَالِكُ بْنُيُ خَامِرَ: قَالَ مُعَاذٌ وَهُمْ بِالشَّأْمِ، فَقَالَ مُعَاوِيَةُ: هَذَا مَالِكٌ يَزْعُمُ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاذًا، يَقُولُ: وَهُمْ بِالشَّأْمِ.
ہم سے حمیدی نے بیان کیا، کہا ہم سے ولید نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے یزید بن جابر نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عمیر بن ہانی نے بیان کیا اور انہوں نے معاویہ بن ابی سفیان سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ میری امت میں ہمیشہ ایک گروہ ایسا موجود رہے گا جو اللہ تعالیٰ کی شریعت پر قائم رہے گا، انہیں ذلیل کرنے کی کوشش کرنے والے اور اسی طرح ان کی مخالفت کرنے والے انہیں کوئی نقصان نہ پہنچا سکیں گے، یہاں تک کہ قیامت آ جائے گی اور وہ اسی حالت پر ہیں گے۔ عمیر نے بیان کیا کہ اس پر مالک بن یخامر نے کہا کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے کہا تھا کہ ہمارے زمانے میں یہ لوگ شام میں ہیں۔ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ دیکھو یہ مالک بن یخامر یہاں موجود ہیں، جو کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے معاذ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ یہ لوگ شام کے ملک میں ہیں۔

Narrated Muawiya: I heard the Prophet saying, "A group of people amongst my followers will remain obedient to Allah's orders and they will not be harmed by anyone who will not help them or who will oppose them, till Allah's Order (the Last Day) comes upon them while they are still on the right path."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 835


   صحيح البخاري7460لا يزال من أمتي أمة قائمة بأمر الله ما يضرهم من كذبهم ولا من خالفهم حتى يأتي أمر الله وهم على ذلك
   صحيح البخاري3641لا يزال من أمتي أمة قائمة بأمر الله لا يضرهم من خذلهم ولا من خالفهم حتى يأتيهم أمر الله وهم على ذلك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3641  
3641. حضرت معاویہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: میری امت میں ہمیشہ ایک گروہ ایسا موجود رہے گا جو اللہ کی شریعت کوقائم رکھے گا۔ انھیں ذلیل یا ان کی مخالفت کرنے والے انھیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے یہاں تک کہ اللہ کا امر آجائے گا اور وہ اسی حالت پر گامزن ہوں گے۔ (راوی حدیث) عمیر نے کہا کہ مالک بن یخامر حضرت معاذ بن جبل کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ ہمارے زمانے میں وہ لوگ شام میں ہیں۔ حضرت امیر معاویہ ؓ نے کہا: یہ مالک بن یخامر حضرت معاذ بن جبل ؓ کے حوالے سے کہہ رہے ہیں کہ یہ لوگ شام کے علاقے میں ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3641]
حدیث حاشیہ:
حضرت معاویہ ؓ بھی شام میں تھے۔
ان کا مطلب یہ تھا کہ اہل شام اس حدیث سے مراد ہیں، مگر یہ کوئی خصوصیت نہیں ہے، مطلب آنحضرت ﷺ کا یہ ہے کہ میری امت کے سب لوگ یک دم گمراہ ہوجائیں ایسا نہ ہوگا بلکہ ایک گروہ تب بھی ضرور بالضرور حق پر قائم رہے گا اور یہ اہل حدیث کا گروہ ہے، امام احمد بن حنبل نے یہی فرمایا ہے اور بھی بہت سے علماءنے صراحت سے لکھا ہے کہ اس پیشین گوئی کے مصداق وہ لوگ ہیں جنہوں نے قیل وقال اور آراءرجال سے ہٹ کر صرف ظاہر نصوص کتاب وسنت کو اپنا مدار عمل قرار دیا اور صحابہ تابعین اور تبع تابعین و محدثین وائمہ مجتہدین کے طرز عمل کو اپنایا، ظاہر ہے کہ مذکورہ بزرگان اسلام موجودہ تقلید جامد کے شکار نہ تھے نہ ان میں مسالک کے ناموں پر مختلف گروہ تھے جیسا کہ بعد میں پیدا ہوئے کہ کعبہ شریف تک کو چار مصلوں میں تقسیم کردیا گیا۔
شکر ہے اللہ پاک کا کہ جماعت اہل حدیث کی مساعی کے نتیجہ میں آج مسلمان پھر کتاب وسنت کی طرف آرہے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3641   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3641  
3641. حضرت معاویہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: میری امت میں ہمیشہ ایک گروہ ایسا موجود رہے گا جو اللہ کی شریعت کوقائم رکھے گا۔ انھیں ذلیل یا ان کی مخالفت کرنے والے انھیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے یہاں تک کہ اللہ کا امر آجائے گا اور وہ اسی حالت پر گامزن ہوں گے۔ (راوی حدیث) عمیر نے کہا کہ مالک بن یخامر حضرت معاذ بن جبل کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ ہمارے زمانے میں وہ لوگ شام میں ہیں۔ حضرت امیر معاویہ ؓ نے کہا: یہ مالک بن یخامر حضرت معاذ بن جبل ؓ کے حوالے سے کہہ رہے ہیں کہ یہ لوگ شام کے علاقے میں ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3641]
حدیث حاشیہ:

یہ دونوں احادیث بھی علامات نبوت سے ہیں کیونکہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے سے لے کر اس وقت تک یہ وصف باقی ہے اور قیامت تک باقی رہے گا۔
حدیث میں مذکور غلبے سے مراد سیاسی اور اخلاقی غلبہ ہے کیونکہ یہ ضروری نہیں ہے کہ وہ طائفہ منصورہ حکومت کے کارندوں سے ہو۔
حضرت امام احمد بن حنبل ؒ فرماتے تھے کہ اس سے اہل حدیث مراد نہیں ہیں تو میں نہیں جانتا وہ کون ہوں گے؟ البتہ امام بخاری ؒ نے اس سے مراد اہل علم کی جماعت لی ہے جیسا کہ انھوں نے خود صراحت کی ہے۔
(صحیح البخاري، الاعتصام بالکتاب والسنة، قبل الحدیث: 7311)

حضرت امیر معاویہ ؓ کی حکومت شام کے علاقے میں تھی انھوں نے اس حدیث کو اپنی حقانیت کے لیے پیش فرمایا کیونکہ طائفہ ظاہر ہ اور منصورہ اس وقت صرف ا نھی کا تھا مگر یہ کوئی خصوصیت نہیں ہے بلکہ رسول اللہ ﷺ کا مقصود یہ ہے کہ میری امت کے سب لوگ یکدم گمراہ ہو جائیں ایسا نہیں ہو گا بلکہ اس شریعت کی آبیاری کرنے والے ہر وقت موجود رہیں گے اور قیامت تک باقی رہیں گے الحمد اللہ۔
اہل حدیث حضرات کی کوششوں کے نتیجے میں لوگ کتاب و سنت کی طرف آرہے ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3641   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.