الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 376
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا روح بن عبادة، انا ابن جریج، اخبرنی عطاء، ان رجلا قال لابن عباس: انی نذرت ان انحر نفسی، فقال ابن عباس: لقد کان لکم فی رسول اللٰه اسوة حسنة، وفدیناہ بذبح عظیم.اَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، اَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ، اَخْبَرَنِیْ عَطَاءٌ، اَنَّ رَجُلًا قَالَ لِاِبْنِ عَبَّاسٍ: اِنِّیْ نَذَرْتُ اَنْ اَنْحَرَ نَفْسِیْ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ، وَفَدَیْنَاہُ بِذِبْحٍ عَظِیْمٍ.
عطاء رحمہ اللہ سے روایت ہے، ایک آدمی نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: میں نے نذر مانی ہے کہ میں اپنی جان کی قربانی دوں، تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: تمہارے لیے اللہ کے رسول (کی زندگی) میں بہترین نمونہ ہے۔ (اور قرآن مجید میں ہے) اور ہم نے اس کے بدلے میں ذبح کرنے کے لیے اسے ایک بڑا موٹا جانور دے دیا۔

تخریج الحدیث: «سنن كبري بيهقي: 73/10. مصنف عبدالرزاق، رقم: 15904. مصنف ابن ابي شيبه: 405/3. طبراني: 353/11. اسناده صحيح»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 376  
عطاء رحمہ اللہ سے روایت ہے، ایک آدمی نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: میں نے نذر مانی ہے کہ میں اپنی جان کی قربانی دوں، تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: تمہارے لیے اللہ کے رسول (کی زندگی) میں بہترین نمونہ ہے۔ (اور قرآن مجید میں ہے) اور ہم نے اس کے بدلے میں ذبح کرنے کے لیے اسے ایک بڑا موٹا جانور دے دیا۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:376]
فوائد:
معلوم ہوا غیر شرعی نذر پوری نہیں کرنی چاہیے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 376   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.