الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
183. بَابُ إِصْلاحِ ذَاتِ الْبَيْنِ
183. آپس کے بگاڑ کو درست کرنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 391
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا صدقة، قال‏:‏ حدثنا ابو معاوية، عن الاعمش، عن عمرو بن مرة، عن سالم بن ابي الجعد، عن ام الدرداء، عن ابي الدرداء، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال‏:‏ ”الا انبئكم بدرجة افضل من الصلاة والصيام والصدقة‏؟“‏ قالوا‏:‏ بلى، قال‏:‏ ”صلاح ذات البين، وفساد ذات البين هي الحالقة‏.‏“حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”أَلاَ أُنَبِّئُكُمْ بِدَرَجَةٍ أَفْضَلَ مِنَ الصَّلاَةِ وَالصِّيَامِ وَالصَّدَقَةِ‏؟“‏ قَالُوا‏:‏ بَلَى، قَالَ‏:‏ ”صَلاَحُ ذَاتِ الْبَيْنِ، وَفَسَادُ ذَاتِ الْبَيْنِ هِيَ الْحَالِقَةُ‏.‏“
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں نماز، روزہ اور صدقہ سے بلند درجہ عمل کے متعلق نہ بتاؤں؟ صحابہ نے عرض کیا: کیوں نہیں (ضرور بتائیں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس کے بگاڑ کی اصلاح کرنا۔ اور آپس میں بگاڑ پیدا کرنے کی عادت تو (دین کو) مونڈ کر رکھ دیتی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب فى إصلاح ذات البين: 4919 و الترمذي: 2509 - انظر المشكاة: 5038»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 391  
1
فوائد ومسائل:
(۱)آپس کے معاملات کی اصلاح اور امن و سکون والا ماحول پیدا کرنا تاکہ لوگ اپنی اپنی ذمہ داریوں سے آسودگی کے ساتھ عہدہ برآ ہوسکیں، بہت عظیم کام ہے، لیکن جس قدر عظیم ہے اسی قدر مشکل بھی ہے۔ اس لیے اسے نماز، روزے اور صدقے سے بھی افضل قرار دیا گیا ہے۔
(۲) نماز، روزے اور صدقے سے افضل قرار دینے کی وجہ شاید یہ ہے کہ جب تک لوگ باہمی طور پر شیر وشکر نہ ہوں ان فرائض کا ادا کرنا انسان کے لیے زیادہ سود مند نہیں ہے۔ انسان اگر ذہنی طور پر الجھا ہوا ہو تو وہ خشوع وخضوع سے نماز بھی ادا نہیں کرسکے گا، پھر اگر ادا کر بھی لے تو غیبت اور بدظنی سے اس کا ثواب ضائع ہو جائے گا۔
(۳) باہمی بغض و عداوت، دوری اور فساد گھروں اور معاشروں کو جہنم بنا دیتا ہے۔ قرآن مجید نے فتنہ و فساد کو قتل سے بھی بدترین چیز قرار دیا ہے۔ اس لیے معاشرے میں بگاڑ پیدا کرنے والا قاتل سے بھی بدترین انسان ہے۔ اس کی نحوست سے انسان اطاعت کے کاموں سے محروم رہ جاتا ہے اور اگر کوئی نیکی کر بھی لے تو یہ فعل اس نیکی کو برباد کر دیتا ہے۔ جس طرح استرا بالوں کا صفایا کر دیتا ہے اسی طرح اس سے اعمال صالحہ بھی ختم ہو جاتے ہیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 391   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.