الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
45. بَابُ هِجْرَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ إِلَى الْمَدِينَةِ:
45. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنا۔
(45) Chapter. The emigration of the Prophet and hiscompanions to Al-Madina.
حدیث نمبر: 3912
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(موقوف) حدثنا إبراهيم بن موسى، اخبرنا هشام، عن ابن جريج، قال: اخبرني عبيد الله بن عمر، عن نافع يعنى , عن ابن عمر، عن عمر بن الخطاب رضي الله عنه، قال: كان فرض للمهاجرين الاولين اربعة آلاف في اربعة , وفرض لابن عمر ثلاثة آلاف وخمس مائة، فقيل له: هو من المهاجرين فلم نقصته من اربعة آلاف، فقال: إنما هاجر به ابواه، يقول: ليس هو كمن هاجر بنفسه".(موقوف) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ يَعْنِى , عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ فَرَضَ لِلْمُهَاجِرِينَ الْأَوَّلِينَ أَرْبَعَةَ آلَافٍ فِي أَرْبَعَةٍ , وَفَرَضَ لِابْنِ عُمَرَ ثَلَاثَةَ آلَافٍ وَخَمْسَ مِائَةٍ، فَقِيلَ لَهُ: هُوَ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ فَلِمَ نَقَصْتَهُ مِنْ أَرْبَعَةِ آلَافٍ، فَقَالَ: إِنَّمَا هَاجَرَ بِهِ أَبَوَاهُ، يَقُولُ: لَيْسَ هُوَ كَمَنْ هَاجَرَ بِنَفْسِهِ".
ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا، کہا ہم کو ہشام نے خبر دی، ان سے ابن جریج نے بیان کیا، کہا کہ مجھے عبیداللہ بن عمر نے خبر دی، انہیں نافع نے یعنی ابن عمر رضی اللہ عنہما سے اور وہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے، فرمایا آپ نے تمام مہاجرین اولین کا وظیفہ (اپنے عہد خلافت میں) چار چار ہزار چار چار قسطوں میں مقرر کر دیا تھا، لیکن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا وظیفہ چار قسطوں میں ساڑھے تین ہزار تھا اس پر ان سے پوچھا گیا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی مہاجرین میں سے ہیں۔ پھر آپ انہیں چار ہزار سے کم کیوں دیتے ہیں؟ تو عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ انہیں ان کے والدین ہجرت کر کے یہاں لائے تھے۔ اس لیے وہ ان مہاجرین کے برابر نہیں ہو سکتے جنہوں نے خود ہجرت کی تھی۔

Narrated Ibn `Umar: `Umar bin Al-Khattab fixed a grant of 4000 (Dirhams) for every Early Emigrant (i.e. Muhajir) and fixed a grant of 3500 (Dirhams) only for Ibn `Umar. Somebody said to `Umar, "Ibn `Umar is also one of the Early Emigrants; why do you give him less than four-thousand?" `Umar replied, "His parents took him with them when they migrated, so he was not like the one who had migrated by himself.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 251



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3912  
3912. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے اپنے دور خلافت میں مہاجرین اولین میں سے ہر ایک کے لیے چار چار ہزار دینار وظیفہ مقرر فرمایا اور ابن عمر ؓ کے لیے ساڑھے تین ہزار درہم دینار منظور کیا۔ ان سے عرض کیا گی کہ ابن عمر ؓ بھی تو مہاجرین اولین میں سے ہیں آپ نے ان کا وظیفہ چار ہزار سے کم کیوں مقرر کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا: اس نے اپنے والدین کے ہمراہ ہجرت کی تھی۔ ایسا شخص اس مہاجر کی طرح نہیں ہو سکتا جس نے تن تنہا ہجرت کی ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3912]
حدیث حاشیہ:
مہاجرین اولین وہ صحابہ ہیں جنہوں نے دونوں قبلوں کی طرف نماز پڑھی ہو جنگ بدر میں شریک ہوئے۔
اس سے حضرت عمر ؓ کا انصاف بھی ظاہر ہوتا ہے کہ خاص اپنے بیٹے کا لحاظ کئے بغیر انصاف کو مد نظر رکھا۔
ایک روایت میں یوں ہے کہ حضرت عمر ؓ نے اسامہ بن زید ؓ کے لئے چار ہزار مقرر کیا تو صحابہ نے پوچھا کہ بھلا آپ نے عبدالله ؓ کو مہاجرین اولین سے تو کم رکھا مگر اسامہ ؓ سے کیوں کم رکھا؟ اسامہ ؓ تو عبد اللہ ؓ سے بڑھکر کسی جنگ میں شریک نہیں ہوئے۔
حضرت عمر ؓ نے کہا کہ ہاں یہ صحیح ہے مگر اسامہ ؓ کے باپ کو آنحضرت ﷺ عبد اللہ ؓ کے باپ سے زیادہ چاہتے تھے۔
آخر آنحضرت ﷺ کی محبت کو میری محبت پر کچھ ترجیح ہونی چاہئے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3912   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3912  
3912. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے اپنے دور خلافت میں مہاجرین اولین میں سے ہر ایک کے لیے چار چار ہزار دینار وظیفہ مقرر فرمایا اور ابن عمر ؓ کے لیے ساڑھے تین ہزار درہم دینار منظور کیا۔ ان سے عرض کیا گی کہ ابن عمر ؓ بھی تو مہاجرین اولین میں سے ہیں آپ نے ان کا وظیفہ چار ہزار سے کم کیوں مقرر کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا: اس نے اپنے والدین کے ہمراہ ہجرت کی تھی۔ ایسا شخص اس مہاجر کی طرح نہیں ہو سکتا جس نے تن تنہا ہجرت کی ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3912]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث میں حضرت عمر ؓ اور ان کے اہل خانہ کی ہجرت کا بیان ہے۔
حضرت عمر ؓ نے اپنے دورخلافت میں مہاجرین اولین کے وظائف مقررفرمائے کہ بیت المال سے انھیں چارچار ہزار درہم دیا جائے۔
مہاجرین اولین سے مراد وہ حضرات ہیں جنھوں نے دونوں قبلوں، یعنی بیت المقدس اور خانہ کعبہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھی تھی، یا وہ لوگ جنھوں نے غزوہ بدر میں شرکت کی تھی۔

ہجرت کے وقت حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی عمر گیارہ سال تھی۔
(فتح الباري: 317/7)

اس سے حضرت عمر ؓ کی انصاف پسندی کا بھی پتہ چلتا ہے کہ اس سلسلے میں اپنے بیٹے کا کوئی لحاظ نہیں رکھا۔

حضرت عمر ؓ نے حضرت حسن ؓ اور حضرت حسین ؓ کے لیے وہی وظیفہ مقرر کیا جو مہاجرین کے لیے مقرر کیا تھا۔
(عمدة القاري: 639/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3912   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.