الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
28. مسنَد عبد الله بن مسعود رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 3927
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا اسود ، اخبرنا إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن ابن الاسود ، عن علقمة ، والاسود ، انهما كانا مع ابن مسعود، فحضرت الصلاة، فتاخر علقمة، والاسود،" فاخذ ابن مسعود بايديهما، فاقام احدهما عن يمينه، والآخر عن يساره، ثم ركعا، فوضعا ايديهما على ركبهما، وضرب ايديهما، ثم طبق بين يديه وشبك، وجعلهما بين فخذيه"، وقال: رايت النبي صلى الله عليه وسلم فعله.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنِ ابْنِ الْأَسْوَدِ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، وَالْأَسْوَدِ ، أنهما كانا مع ابن مسعود، فحضرت الصلاة، فتأخر علقمة، والأسود،" فأخذ ابن مسعود بأيديهما، فأقام أحدهما عَنْ يَمِينِهِ، وَالْآخَرَ عَنْ يَسَارِهِ، ثُمَّ رَكَعَا، فَوَضَعَا أَيْدِيَهُمَا عَلَى رُكَبِهِمَا، وَضَرَبَ أَيْدِيَهُمَا، ثُمَّ طَبَّقَ بَيْنَ يَدَيْهِ وَشَبَّكَ، وَجَعَلَهُمَا بَيْنَ فَخِذَيْهِ"، وَقَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَهُ.
ایک مرتبہ علقمہ اور اسود دونوں سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر تھے، نماز کا وقت آیا تو علقمہ اور اسود پیچھے کھڑے ہو گئے، سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے ان کے ہاتھ پکڑے اور ایک کو اپنی دائیں جانب اور دوسرے کو اپنی بائیں جانب کھڑا کر لیا، پھر جب ان دونوں نے رکوع کیا تو اپنے ہاتھ گھٹنوں پر رکھ لئے، سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے یہ دیکھ کر ان کے ہاتھوں کو مارا اور اپنے دونوں ہاتھوں کو جوڑ کر ایک دوسرے میں انگلیاں داخل کر دیں اور دونوں ہاتھ اپنی رانوں کے بیچ میں رکھ لئے، اور فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ فائدہ: یہ عمل «تطبيق» کہلاتا ہے، ابتدا میں رکوع کا یہی طریقہ تھا، بعد میں یہ حکم منسوخ ہو گیا تھا، لیکن سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ آخر دم تک اس کے نسخ کے قائل نہ ہوئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 534.


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.