الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ مبارک کا بیان
4. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندهے مبارک
حدیث نمبر: 4
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمود بن غيلان قال: حدثنا وكيع قال: حدثنا سفيان، عن ابي إسحاق، عن البراء بن عازب قال: «ما رايت من ذي لمة في حلة حمراء احسن من رسول الله، له شعر يضرب منكبيه، بعيد ما بين المنكبين، لم يكن بالقصير ولا بالطويل» حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: «مَا رَأَيْتُ مِنْ ذِي لِمَّةٍ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ أَحْسَنَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ، لَهُ شَعْرٌ يَضْرِبُ مَنْكِبَيْهِ، بَعِيدُ مَا بَيْنَ الْمَنْكِبَيْنِ، لَمْ يَكُنْ بِالْقَصِيرِ وَلَا بِالطَّوِيلِ»
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے لمہ (لمبےبالوں) والا سرخ حلے میں ملبوس نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوبصورت کوئی بھی نہیں دیکھا، آپ کے سر مبارک کے بال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک کندھوں پر پڑتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان قدرے فاصلہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قد نہ چھوٹا اور نہ زیادہ لمبا تھا (بلکہ درمیانہ جو بہت مناسب تھا)۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«(سنن ترمذي 1724، 3635، وقال: هذا حديث حسن صحيح)، صحيح بخاري (‏‏‏‏ 3551)، صحيح مسلم (‏‏‏‏2337، تر قيم دارالسلام: 6065)» ‏‏‏‏

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.