الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نماز کے احکام
नमाज़ के नियम
15. باب صلاة الكسوف
15. نماز کسوف کا بیان
१५. “ सूर्यग्रहण और चंद्रग्रहण के समय की नमाज़ ”
حدیث نمبر: 405
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعنه رضي الله عنه انه صلى الله عليه وآله وسلم صلى في زلزلة ست ركعات واربع سجدات وقال:«‏‏‏‏هكذا صلاة الآيات» . رواه البيهقي وذكر الشافعي عن علي بن ابي طالب رضي الله عنه مثله دون آخره.وعنه رضي الله عنه أنه صلى الله عليه وآله وسلم صلى في زلزلة ست ركعات وأربع سجدات وقال:«‏‏‏‏هكذا صلاة الآيات» . رواه البيهقي وذكر الشافعي عن علي بن أبي طالب رضي الله عنه مثله دون آخره.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما ہی سے یہ حدیث بھی مروی ہے کہ انہوں نے زلزلے کے موقع پر نماز چار سجدوں اور چھ رکوعوں سے پڑھی اور فرمایا کہ آیات الٰہی کی نماز اسی طرح پڑھی جاتی ہے۔
اسے بیہقی نے روایت کیا ہے اور شافعی نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے واسطہ سے اسی طرح کی روایت ذکر کی ہے البتہ اس میں روایت کے آخری الفاظ نہیں۔
हज़रत इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा ही से ये हदीस भी रिवायत है कि उन्हों ने भूकंप के समय पर नमाज़ चार सज्दों और छे रुकू से पढ़ी और कहा कि आयाते इलाही की नमाज़ इसी तरह पढ़ी जाती है।
इसे बैहक़ी ने रिवायत किया है और शाफ़ई ने हज़रत अली रज़ि अल्लाहु अन्ह के वास्ते से इसी तरह की रिवायत बयान की है लेकिन इस में रिवायत के आख़िरी शब्द नहीं।

تخریج الحدیث: «أخرجه البهقي:3 /343، وحديث علي أخرجه الشافي وسنده ضعيف، فيه بلاغ الشافي، أي لم يذكر سنده.»

Narrated [Ibn 'Abbas (RA)]: He [the Prophet (ﷺ)] prayed during an earthquake six bowings and four prostrations, and said, "This is the way the Prayer of the Signs (of Allah) is offered. [Reported by al-Baihaqi]. ash-Shafi'i reported a similar Hadith without its end through 'Ali bin Abu Talib (RA).
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 405  
´نماز کسوف کا بیان`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما ہی سے یہ حدیث بھی مروی ہے کہ انہوں نے زلزلے کے موقع پر نماز چار سجدوں اور چھ رکوعوں سے پڑھی اور فرمایا کہ آیات الٰہی کی نماز اسی طرح پڑھی جاتی ہے۔
اسے بیہقی نے روایت کیا ہے اور شافعی نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے واسطہ سے اسی طرح کی روایت ذکر کی ہے البتہ اس میں روایت کے آخری الفاظ نہیں۔ «بلوغ المرام/حدیث: 405»
تخریج:
«أخرجه البهقي:3 /343، وحديث علي أخرجه الشافي وسنده ضعيف، فيه بلاغ الشافي، أي لم يذكر سنده.»
تشریح:
1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ناگہانی حادثے اور ارضی و سماوی مصیبت کے نزول کی صورت میں فی الفور نماز پڑھنی چاہیے۔
اسے «صَلَاۃُ الْآیَاتِ» کہتے ہیں۔
2. اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مصیبت اور تکلیف کو دور کرنے کے لیے صرف اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنا چاہیے‘ غیر اللہ کی جانب متوجہ ہونا اور انھیں مصائب و آلام دور کرنے کا ذریعہ سمجھنا شرک ہے ‘ یہ ناقابل معافی جرم ہے اور اس کی بالکل بخشش نہیں‘ اس لیے مسلمانوں کو اس کا خاص طور پر خیال رکھنا چاہیے‘ ایسا نہ ہو کہ تمام اعمال اکارت جائیں۔
أَعَاذَنَا اللّٰہُ مِنْہُ۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 405   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.