الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
مقدمہ
35. باب اجْتِنَابِ أَهْلِ الأَهْوَاءِ وَالْبِدَعِ وَالْخُصُومَةِ:
35. اہل ہوس بدعتی اور متکلمین سے بچنے کا بیان
حدیث نمبر: 405
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا سليمان بن حرب، عن حماد بن زيد، عن ايوب، قال: قال ابو قلابة: "لا تجالسوا اهل الاهواء ولا تجادلوهم، فإني لا آمن ان يغمسوكم في ضلالتهم، او يلبسوا عليكم ما كنتم تعرفون".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، قَالَ: قَالَ أَبُو قِلَابَةَ: "لَا تُجَالِسُوا أَهْلَ الْأَهْوَاءِ وَلَا تُجَادِلُوهُمْ، فَإِنِّي لَا آمَنُ أَنْ يَغْمِسُوكُمْ فِي ضَلَالَتِهِمْ، أَوْ يَلْبِسُوا عَلَيْكُمْ مَا كُنْتُمْ تَعْرِفُونَ".
ابوقلابہ نے کہا: خواہشات کے بندوں (اہل ہوس) کے پاس نہ بیٹھو، اور نہ ان سے تکرار کرو، کیونکہ میں تم کو ان سے محفوظ نہیں سمجھتا کہ وہ تمہیں گمراہی میں ڈبو دیں گے، یا جس چیز کی تم معرفت رکھتے ہو اس میں بھی خلط ملط کر دیں گے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 405]»
اس قول کی سند صحیح ہے، اور یہ روایت [إبانة 363]، [طبقات ابن سعد 134/7] و [شرح أصول اعتقاد أهل السنة 243] میں اسی سند سے مروی ہے۔ نیز [إبانة 610]، [البدع لابن وضاح 132]، [الشريعة ص: 67] میں دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.