الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
28. مسنَد عبد الله بن مسعود رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 4080
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا هشيم ، اخبرنا خالد ، عن ابن سيرين ، ان انس بن مالك " شهد جنازة رجل من الانصار، قال: فاظهروا الاستغفار، فلم ينكر ذلك انس"، قال هشيم: قال: خالد في حديثه: وادخلوه من قبل رجل القبر، وقال: هشيم مرة: إن رجلا من الانصار مات بالبصرة، فشهده انس بن مالك، فاظهروا له الاستغفار.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ ، أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ " شَهِدَ جِنَازَةَ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، قَالَ: فَأَظْهَرُوا الِاسْتِغْفَارَ، فَلَمْ يُنْكِرْ ذَلِكَ أَنَسٌ"، قَالَ هُشَيْمٌ: قَالَ: خَالِدٌ فِي حَدِيثِهِ: وَأَدْخَلُوهُ مِنْ قِبَلِ رِجْلِ الْقَبْرِ، وَقَالَ: هُشَيْمٌ مَرَّةً: إِنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ مَاتَ بِالْبَصْرَةِ، فَشَهِدَهُ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، فَأَظْهَرُوا لَهُ الِاسْتِغْفَارَ.
ابن سیرین رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کسی انصاری کے جنازے میں شریک ہوئے، لوگوں نے وہاں بلند آواز سے استغفار کرنا شروع کر دیا لیکن سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے اس پر کوئی نکیر نہیں فرمائی، دوسرے راوی کے مطابق لوگوں نے اسے قبر کی پائنتی کی جانب سے داخل کیا اور انہوں نے اس پر کوئی نکیر نہ فرمائی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح.


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.