(موقوف) حدثنا ابو كامل، حدثنا ابو عوانة، عن إبراهيم بن مهاجر، عن صفية بنت شيبة، عن عائشة رضي الله عنها" انها ذكرت نساء الانصار، فاثنت عليهن، وقالت: لهن معروفا، وقالت: لما نزلت سورة النور عمدن إلى حجور او حجوز شك ابو كامل، فشققنهن فاتخذنه خمرا". (موقوف) حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا" أَنَّهَا ذَكَرَتْ نِسَاءَ الْأَنْصَارِ، فَأَثْنَتْ عَلَيْهِنَّ، وَقَالَتْ: لَهُنَّ مَعْرُوفًا، وَقَالَتْ: لَمَّا نَزَلَتْ سُورَةُ النُّورِ عَمِدْنَ إِلَى حُجُورٍ أَوْ حُجُوزٍ شَكَّ أَبُو كَامِلٍ، فَشَقَقْنَهُنَّ فَاتَّخَذْنَهُ خُمُرًا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ انہوں نے انصار کی عورتوں کا ذکر کیا تو ان کی تعریف کی اور ان کا ذکر اچھے انداز میں کیا اور کہا کہ جب سورۃ النور نازل ہوئی تو وہ پردوں یا تہ بندوں کی طرف بڑھیں اور انہیں پھاڑ کر اوڑھنی اور دوپٹہ بنا لیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17848)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/تفسیر القرآن (النور) 12 (4758، 4759)، مسند احمد (6/188) (صحیح الإسناد)»
Safiyyah, daughter of Shaybah, said that Aishah mentioned the women of Ansar, praised them and said good words about them. She then said: When Surat an-Nur came down, they took the curtains, tore them and made head covers (veils) of them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4089
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن إبراهيم بن المھاجر حسن الحديث علي الراجح
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4100
´آیت کریمہ: «يدنين عليهن من جلابيبهن» کی تفسیر۔` ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ انہوں نے انصار کی عورتوں کا ذکر کیا تو ان کی تعریف کی اور ان کا ذکر اچھے انداز میں کیا اور کہا کہ جب سورۃ النور نازل ہوئی تو وہ پردوں یا تہ بندوں کی طرف بڑھیں اور انہیں پھاڑ کر اوڑھنی اور دوپٹہ بنا لیا۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4100]
فوائد ومسائل: مومنات کے متعلق صحیح ثابت ہے کہ انہوں نے سورہ نور میں وارد احکام پردہ پر بخوبی عمل کیا جو کہ آیت نمبر 31 میں مذکور ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4100