الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
قسموں کا بیان
The Book of Oaths
3. باب نَدْبِ مَنْ حَلَفَ يَمِينًا فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا أَنْ يَأْتِيَ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَيُكَفِّرَ عَنْ يَمِينِهِ:
3. باب: جو شخص قسم کھائے کسی کام پر پھر اس کے خلاف کو بہتر سمجھے تو اس کو کرے اور قسم کا کفارہ دے۔
حدیث نمبر: 4279
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سماك بن حرب ، عن تميم بن طرفة ، قال: سمعت عدي بن حاتم " واتاه رجل يساله مائة درهم، فقال: تسالني مائة درهم وانا ابن حاتم والله لا اعطيك، قال: لولا اني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: من حلف على يمين ثم راى خيرا منها، فليات الذي هو خير "،حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ " وَأَتَاهُ رَجُلٌ يَسْأَلُهُ مِائَةَ دِرْهَمٍ، فَقَالَ: تَسْأَلُنِي مِائَةَ دِرْهَمٍ وَأَنَا ابْنُ حَاتِمٍ وَاللَّهِ لَا أُعْطِيكَ، قَالَ: لَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ ثُمَّ رَأَى خَيْرًا مِنْهَا، فَلْيَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ "،
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے سماک بن حرب سے حدیث بیان کی اور انہوں نے تمیم بن طرفہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے سنا، ان کے پاس ایک آدمی ایک سو درہم مانگنے کے لیے آیا تھا، (غلام کی قیمت میں سے سو درہم کم تھے) انہوں نے کہا: تو مجھ سے (سرف) سو درہم مانگ رہا جبکہ میں حاتم طائی کا بیٹا ہوں؟ اللہ کی قسم! میں تمہیں (کچھ) نہیں دوں گا، پھر انہوں نے کہا: اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا: "جس نے کوئی قسم کھائی، پھر اس سے بہتر کام دیکھا تو وہ وہی کرے جو بہتر ہے۔" (تو میں تمہیں کچھ نہ دیتا
تمیم بن طرفہ بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، جبکہ ان کے پاس ایک آدمی سو درہم (100) مانگنے کے لیے آیا، تو انہوں نے کہا، تو مجھ سے سو (100) درہم مانگ رہا ہے، حالانکہ میں حاتم کا بیٹا ہوں؟ اللہ کی قسم! میں تمہیں نہیں دوں گا، پھر کہنے لگے، اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ نہ سنا ہوتا، جس نے کسی کام کے لیے قسم اٹھائی، پھر اس کے سامنے بہتر سوچ آئی، تو وہ کام کرے جو بہتر ہے۔ (تو میں تمہیں نہ دیتا، یہ جواب محذوف ہے۔)
ترقیم فوادعبدالباقی: 1651

   سنن النسائى الصغرى3816عدي بن حاتممن حلف على يمين فرأى غيرها خيرا منها فليأت الذي هو خير وليكفر عن يمينه
   سنن النسائى الصغرى3817عدي بن حاتممن حلف على يمين فرأى غيرها خيرا منها فليدع يمينه وليأت الذي هو خير وليكفرها
   سنن النسائى الصغرى3818عدي بن حاتممن حلف على يمين فرأى خيرا منها فليأت الذي هو خير وليترك يمينه
   صحيح مسلم4275عدي بن حاتممن حلف على يمين ثم رأى أتقى لله منها فليأت التقوى ما حنثت يميني
   صحيح مسلم4276عدي بن حاتممن حلف على يمين فرأى غيرها خيرا منها فليأت الذي هو خير وليترك يمينه
   صحيح مسلم4277عدي بن حاتمإذا حلف أحدكم على اليمين فرأى خيرا منها فليكفرها وليأت الذي هو خير
   صحيح مسلم4279عدي بن حاتممن حلف على يمين ثم رأى خيرا منها فليأت الذي هو خير
   سنن ابن ماجه2108عدي بن حاتممن حلف على يمين فرأى غيرها خيرا منها فليأت الذي هو خير وليكفر عن يمينه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4279  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
تسئلني مائة درهم؟ وانا ابن حاتم کا مقصد بقول امام قرطبی یہ ہے،
کہ میں حاتم کا بیٹا ہوں،
جو جودو سخاورت کی کثرت میں معروف و مشہور ہے،
اور تم مجھ سے اس قدر کم رقم کا مطالبہ کررہے ہو،
اور بقول قاضی عیاض،
سائل نے حضرت عدی سے اس وقت سوال کیا،
جبکہ اسے پتہ تھا کہ فی الحال ان کے پاس دینے کے لیے کچھ نہیں ہے،
اور سائل کا مقصد حضرت عدی کے بخل اور کچھ دینے سے انکار کرنے کا اظہار تھا،
اس لیے حضرت عدی رضی اللہ عنہ نے ناراضی کی حالت میں یہ کہا،
کہ تم جان بوجھ کر مجھے رسوا کرنے کے لیے کہ حاتم کا بیٹا بخیل و کنجوس ہے،
یہ سوال کر رہےہو،
حالانکہ تمہیں پتہ اس وقت میرے پاس دینے کے لیے کچھ نہیں ہے،
جاؤ میں اپنے گھر والوں کو لکھ دیتا ہوں،
وہ تمہارا سوال پورا کر دیں،
لیکن وہ اس پر راضی نہ ہوا،
اس لیے انہوں نے کچھ نہ دینے کی قسم اٹھائی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4279   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.