الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
ایمان کا بیان
16. انسان کے اعضاء سے بھی زنا کا صدور ہوتا ہے
حدیث نمبر: 43
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا جرير، عن إبراهيم الهجري، عن ابي عياض، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((زناء العينين النظر، وزناء اللسان النطق، وزناء اليد البطش، وزناء البطن، وزنا الرجل المشي، والفرج يصدق ما تم او يكذبه)).أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ الْهَجَرِيِّ، عَنْ أَبِي عِيَاضٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((زِنَاءُ الْعَيْنَيْنِ النَّظَرُ، وَزِنَاءُ اللِّسَانِ النُّطْقُ، وَزِنَاءُ الْيَدِ الْبَطْشُ، وَزِنَاءُ الْبَطْنِ، وَزِنَا الرِّجْلِ الْمَشْيُ، وَالْفَرْجُ يُصَدِّقُ مَا تَمَّ أَوْ يُكَذِّبُهُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے، زبان کا زنا بولنا ہے اور ہاتھ کا زنا پکڑنا ہے اور پیٹ کا زنا، پاؤں کا زنا چلنا ہے، شرمگاہ تصدیق کرتی ہے یا اس کی تکذیب کرتی ہے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب القدر، رقم: 6612. مسلم، كتاب القدر، باب قدر على ابن آدم حظه من الزني، رقم: 2657»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 43  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے، زبان کا زنا بولنا ہے اور ہاتھ کا زنا پکڑنا ہے اور پیٹ کا زنا، پاؤں کا زنا چلنا ہے، شرمگاہ تصدیق کرتی ہے یا اس کی تکذیب کرتی ہے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:43]
فوائد:
معلوم ہوا انسان کے اعضاء آنکھیں، زبان، ہاتھ اور پاؤں سے بھی زنا کا صدور ہوتا ہے۔ آنکھیں غیر محرم کو دیکھتی ہیں، زبان گفتگو کرتی ہے، ہاتھ غیر محرم کو چھوتے ہیں، پاؤں سے بندہ چل کر جاتا ہے آگے شرم گاہ زنا کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 43   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.