الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
The Book of Jihad and Expeditions
33. باب لاَ يُقْتَلُ قُرَشِيٌّ صَبْرًا بَعْدَ الْفَتْحِ:
33. باب: فتح (مکہ) کے بعد (قیامت تک) کسی قریشی کو باندھ کر قتل نہ کیے جانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4627
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا علي بن مسهر ، ووكيع ، عن زكرياء ، عن الشعبي ، قال: اخبرني عبد الله بن مطيع ، عن ابيه ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول يوم فتح مكة: " لا يقتل قرشي صبرا بعد هذا اليوم إلى يوم القيامة "،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، وَوَكِيعٌ ، عَنْ زَكَرِيَّاءَ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُطِيعٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ: " لَا يُقْتَلُ قُرَشِيٌّ صَبْرًا بَعْدَ هَذَا الْيَوْمِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ "،
علی بن مسہر اور وکیع نے زکریا سے، انہوں نے شعبی سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے عبداللہ بن مطیع نے اپنے باپ (مطیع بن اسود رضی اللہ عنہ) سے خبر دی، انہوں نے کہا: جس دن مکہ فتح ہوا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا: "آج کے بعد قیامت تک کوئی قریشی باندھ کر قتل نہ کیا جائے
عبداللہ بن مطیع اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن فرمایا: آج کے بعد قیامت تک کسی قریشی کو باندھ کر قتل نہیں کیا جائے گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1782


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4627  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
فتح مکہ کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ پیش گوئی فرمائی کہ تمام قریشی مسلمان ہو جائیں گے اور قیامت تک کسی قریشی کو مرتد ہونے کی بنا پر باندھ کر قتل نہیں کیا جائے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4627   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.