الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
5. باب فَضِيلَةِ الإِمَامِ الْعَادِلِ وَعُقُوبَةِ الْجَائِرِ وَالْحَثِّ عَلَى الرِّفْقِ بِالرَّعِيَّةِ وَالنَّهْيِ عَنْ إِدْخَالِ الْمَشَقَّةِ عَلَيْهِمْ:
5. باب: حاکم عادل کی فضیلت اور حاکم ظالم کی برائی۔
Chapter: The virtue of a just ruler and the punishment of a tyrant; Encouragement to treat those under one's authority with kindness and the prohibition against causing them hardship
حدیث نمبر: 4721
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب ، وابن نمير ، قالوا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عمرو يعني ابن دينار ، عن عمرو بن اوس ، عن عبد الله بن عمرو ، قال ابن نمير، وابو بكر: يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم، وفي حديث زهير، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن المقسطين عند الله على منابر من نور عن يمين الرحمن عز وجل، وكلتا يديه يمين الذين يعدلون في حكمهم واهليهم وما ولوا ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَمْرٍو يَعْنِي ابْنَ دِينَارٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ، وَأَبُو بَكْرٍ: يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَفِي حَدِيثِ زُهَيْرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ الْمُقْسِطِينَ عِنْدَ اللَّهِ عَلَى مَنَابِرَ مِنْ نُورٍ عَنْ يَمِينِ الرَّحْمَنِ عَزَّ وَجَلَّ، وَكِلْتَا يَدَيْهِ يَمِينٌ الَّذِينَ يَعْدِلُونَ فِي حُكْمِهِمْ وَأَهْلِيهِمْ وَمَا وَلُوا ".
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب اور ابن نمیر تینوں نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے عمرو بن دینار سے حدیث بیان کی، انہوں نے عمرو بن اوس سے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، ابن نمیر اور ابوبکر نے کہا: انہوں نے اس حدیث کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا، زہیر کی حدیث میں ہے (عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے) کہا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "عدل کرنے والے اللہ کے ہاں رحمٰن عزوجل کی دائیں جانب نور کے منبروں پر ہوں گے اور اس کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں، یہ وہی لوگ ہوں گے جو اپنے فیصلوں، اپنے اہل و عیال اور جن کے یہ ذمہ دار ہیں ان کے معاملے میں عدل کرتے ہیں
حضرت عبدالرحمٰن بن عمرو رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عدل و انصاف کرنے والے حکمران اللہ کے ہاں، رحمٰن عزوجل کے دائیں طرف، نور کے منبروں پر ہوں گے اور اس کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے فیصلوں میں اہل و عیال اور اپنی رعایا کے ساتھ عدل کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1827


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4721  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ جو لوگ اپنے اہل وعیال اور دوسری رعایا کے سلسلہ میں عدل و انصاف سے کام لیتے ہیں،
انہیں قیامت کے دن یہ اعزاز حاصل ہوگا،
کہ انہیں اللہ تعالیٰ کی دائیں طرف اور اس کے دونوں ہاتھ،
ہی خیرو برکت والے ہیں،
کیونکہ اس کی شان ومقام کے مناسب ہیں،
نور کے ممبر ملیں گے،
جن پر وہ تشریف فرما ہوں گے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4721   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.