الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
98. سورة {لَمْ يَكُنْ} :
98. باب: سورۃ «لم يكن» کی تفسیر۔
(98) SURAT LAM YAKUN (or AL-BAIYYINAH (The Clear Evidence)
حدیث نمبر: Q4959
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
منفكين: زائلين قيمة القائمة دين القيمة اضاف الدين إلى المؤنث.مُنْفَكِّينَ: زَائِلِينَ قَيِّمَةٌ الْقَائِمَةُ دِينُ الْقَيِّمَةِ أَضَافَ الدِّينَ إِلَى الْمُؤَنَّثِ.
‏‏‏‏ «منفكين‏» کے معنی چھوڑنے والے۔ «قيمة‏» قائم اور مضبوط حالانکہ دین مذکر ہے مگر اس کو مؤنث یعنی «قيمة‏» کی طرف مضاف کیا، دین کو ملت کے معنی میں لیا جو مؤنث ہے۔

حدیث نمبر: 4959
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا غندر، حدثنا شعبة، سمعت قتادة، عن انس بن مالك رضي الله عنه، قال النبي صلى الله عليه وسلم لابي:" إن الله امرني ان اقرا عليك لم يكن الذين كفروا سورة البينة آية 1، قال: وسماني، قال: نعم، فبكى".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، سَمِعْتُ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُبَيٍّ:" إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْكَ لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا سورة البينة آية 1، قَالَ: وَسَمَّانِي، قَالَ: نَعَمْ، فَبَكَى".
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے غندر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، میں نے قتادہ سے سنا اور انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابی بن کعب سے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ تمہیں سورۃ «لم يكن الذين كفروا‏» پڑھ کر سناؤں۔ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، کیا اللہ تعالیٰ نے میرا نام بھی لیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں، اس پر وہ رونے لگے۔

Narrated Anas bin Malik: The Prophet said to Ubai (bin Ka`b). "Allah has ordered me to recite to you:--'Those who disbelieve among the people of the Scripture and among the idolators are not going to stop (from their disbelief.') (Sura 98) Ubai said, "Did Allah mention me by name?" The Prophet said, "Yes." On that, Ubai wept.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 483


   صحيح البخاري4961أنس بن مالكأمرني أن أقرئك القرآن
   صحيح البخاري3809أنس بن مالكأمرني أن أقرأ عليك
   صحيح البخاري4960أنس بن مالكأمرني أن أقرأ عليك القرآن
   صحيح البخاري4959أنس بن مالكالله أمرني أن أقرأ عليك لم يكن الذين كفروا قال وسماني قال نعم فبكى
   صحيح مسلم1864أنس بن مالكأمرني أن أقرأ عليك
   صحيح مسلم6343أنس بن مالكالله أمرني أن أقرأ عليك لم يكن الذين كفروا قال وسماني قال نعم قال فبكى
   صحيح مسلم1865أنس بن مالكالله أمرني أن أقرأ عليك لم يكن الذين كفروا قال وسماني لك قال نعم قال فبكى
   صحيح مسلم6343أنس بن مالكالله أمرني أن أقرأ عليك قال آلله سماني لك قال الله سماك لي قال فجعل أبي يبكي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4959  
4959. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے ابی بن کعب ؓ سے فرمایا: اللہ تعالٰی نے مجھے حکم دیا ہے کہ تمہیں سورت ﴿لَمْ يَكُنِ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟﴾ پڑھ کر سناؤں۔ حضرت ابی بن کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ تعالٰی نے میرا نام لیا تھا؟ آپ نے فرمایا: ہاں۔ اس پر وہ خوشی سے رونے لگے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4959]
حدیث حاشیہ:
یہ سورت مدنی ہے۔
اس میں آٹھ آیات ہیں۔
خوشی کے مارے رونے لگے کہ کہاں میں ایک ناچیز بندہ اور کہاں وہ شہنشاہ ارض وسماء۔
بعضوں نے کہا کہ ڈر سے رو دیئے کہ اس عنایت و نوازش کا شکریہ تجھ سے کیونکر ہوسکے گا۔
عرب کے اہل کتاب اور مشرکین اپنے خیالات باطلہ واوہام فاسدہ پر اس قدر قانع تھے کہ وہ کسی قیمت پر بھی ان کو چھوڑنے والے نہ تھے لیکن اللہ نے ایک ایسا بہترین رسول جو مجسم دلیل تھا مبعوث فرمایا کہ ان کی پاکیزہ تعلیمات سے کتنے خوش نصیب راہ راست پر آ گئے۔
کتنوں کو ہدایت نصیب ہوئی۔
سورۃ بینہ میں اللہ پاک نے اسی مضمون کو بہترین انداز میں بیان فرمایا ہے اور قرآن پاک کو ﴿صُحُفا مُطَهرَة﴾ اور رسول کریم کو لفظ بینۃ سے تعبیر فرمایا ہے۔
صدق اللہ تبارك وتعالیٰ آمنا به وصدقنا ربنافاکتبنا مع الشاھدین (آمین)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4959   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.